Maktaba Wahhabi

140 - 738
((اَلْکَلْبُ الْأَسْوَدُ شَیْطَانٌ))[1] ’’کالا کتا شیطان ہوتا ہے۔‘‘ اس حدیث میں کالے کتے کو خاص کیا گیا ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ دوسرے رنگوں کے کتے آگے سے گزر جائیں تو فرق نہیں پڑے گا۔جبکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((یَقْطَعُ الصَّلَاۃَ الْمَرْأَۃُ الْحَائِضُ وَالْکَلْبُ الْاَسْوَدُ))[2] ’’نماز کو بالغ عورت اور کالا کتا توڑ دیتے ہیں۔‘‘ اس حدیث میں عورتوں میں سے بھی بالغ یا جوان عورت کو خاص کر دیا گیا ہے۔نابالغ بچیاں اس حکم سے مستثنیٰ ہوگئیں۔ایسے ہی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ سے اور حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ سے مروی احادیث بھی ہیں،جن میں ان تین چیزوں کے نماز توڑنے کا ذکر آیا ہے۔[3] ان سب احادیث سے بعض اہلِ علم نے استدلال کیا ہے۔البتہ امام طحاوی اور بعض دیگر علما نے کہا ہے کہ یہ احادیث منسوخ ہیں اور ان کا استدلال حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث سے ہے جس میں ہے کہ جب ان کے سامنے ذکر کیا گیا کہ کتا،گدھا اور عورت نماز توڑ دیتے ہیں تو انھوں نے فرمایا: ((شَبَّہْتُمُوْنَا بِالْحُمُرِ وَالْکِلَابِ)) ’’تم نے ہمیں گدھوں اور کتوں کے ساتھ ملا دیا ہے۔‘‘ آگے فرماتی ہیں: ’’اللہ کی قسم!میں نے دیکھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے ہوتے تھے اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter