Maktaba Wahhabi

626 - 738
انگلی اٹھانا: تشہد کے وقت دائیں ہاتھ کی کیفیات کا پتا دینے والی احادیث میں یہ بات بھی وارد ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انگشتِ شہادت کو اٹھاتے تھے۔بعض میں ہے کہ انگلی کو ہلاتے تھے۔ہم چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کو بھی دیگر مسائل کی طرح قدرے تفصیل کے ساتھ آپ کے سامنے رکھ دیا جائے کہ انگلی کو کیسے،کب اور کب تک اٹھانا یا اٹھائے رکھنا چاہیے یا اٹھاتے گراتے رہنا چاہیے؟[1] انگلی اٹھانے کی مشروعیت: اس سلسلے میں پہلی بات تو یہ ہے کہ تشہد میں نبیِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے دائیں ہاتھ کی انگلی کو اٹھانا متعدد صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ان میں سے کئی احادیث ہم قعدئہ اولیٰ میں دائیں ہاتھ کی مختلف کیفیات کے ضمن میں بیان کر چکے ہیں،لیکن یہاں ہم ان احادیث کے متعلقہ الفاظ دوبارہ ذکر کر رہے ہیں،تاکہ اس مسئلہ کے خوب وضاحت ہوجائے۔ پہلی حدیث: پہلی حدیث صحیح مسلم میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے جس کے وسط و آخر میں ہے: ((کَانَ۔۔۔اِذَا قَعَدَ فِی التَّشَہُّدِ۔۔۔عَقَدَ ثَلاثَۃً وَخَمْسِینَ وَاَشَارَ بِالسَّبَابَۃِ))[2] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب تشہد کے لیے بیٹھتے۔۔۔تو انگلیوں سے تریپن(53)کا عدد بناتے اور انگشتِ شہادت سے اشارہ کرتے تھے۔‘‘ دوسری حدیث: صحیح مسلم،سنن ترمذی،نسائی،ابنِ ماجہ،صحیح ابن خزیمہ،مسند ابی عوانہ،سنن بیہقی،مصنف عبدالرزاق اور مسند احمد میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما ہی سے مروی ہے: ((کَانَ اِذَا جَلَسَ۔۔۔رَفَعَ اِصْبَعَہُ الْیُمْنٰی الَّتِیْ تَلِیْ الْاِبْہَامَ یَدْعُوْ بِہَا))[3]
Flag Counter