Maktaba Wahhabi

448 - 738
سجدہ سجدئہ اولیٰ: جب اطمینان و سکون کے ساتھ قومے سے فارغ ہوں تو سجدہ کریں،جیسا کہ صحیح بخاری و مسلم اور دیگر کتب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا طریقہ بتانے والی احادیث سے پتا چلتا ہے۔چنانچہ صحیحین سمیت دوسری کتبِ حدیث میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ نے اچھی طرح سے نماز نہ پڑھنے والے صحابی کا جو واقعہ بیان کیا ہے،اس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے مخاطب ہو کر نماز کا طریقہ قومہ تک بیان کرنے کے بعد فرمایا تھا: ((ثُمَّ اسْجُدْ حَتّٰی تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا))[1] ’’پھر سجدہ کرو،حتیٰ کہ حالت سجدہ میں تم خوب مطمئن ہو جاؤ۔‘‘ سنن ابو داود و ترمذی و ابن ماجہ اور مسند دارمی سمیت بعض دیگر کتب میں حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ کے دس صحابہ رضی اللہ عنہم کے مابین نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی کیفیت کا پتا دینے والی حدیث میں بھی قومے کے ذکر کے بعد مذکور ہے: ((ثُمَّ یَقُوْلُ:اللّٰہُ اَکْبَرُ،ثُمَّ یَہْوِیْ اِلَی الْاَرْضِ سَاجِدًا))[2] ’’پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ اکبر کہتے،پھر سجدہ کرنے کے لیے زمین کی طرف جھکتے تھے۔‘‘ سجدے کا حکم: یہاں سجدے کے بارے میں اس بات کی صراحت کرتے جائیں کہ قرآن و سنت اور اجماعِ اُمت کی رُو سے سجدہ رکن و فرض ہے،جس طرح رکوع ہے۔قرآنِ کریم میں اس کی دلیل یہ ارشادِ الٰہی ہے:
Flag Counter