Maktaba Wahhabi

511 - 738
میرے دائیں،میرے بائیں،میرے آگے،میرے پیچھے ہر طرف نور ہی نور کر دے(میرے نفس میں بھی نور پیدا فرما دے)اور میرے لیے نور کو زیادہ کر دے۔‘‘ سجود میں قراء ت کی ممانعت: یہاں یہ بات بھی مختصراً ذکر کر دیں کہ رکوع کی طرح ہی سجدے میں بھی صرف اَذکار و دعا ہی کرنا چاہیے۔دورانِ سجدہ قرآن کریم کی تلاوت کرنا منع ہے،نماز فرض ہو یا نفلی۔جیسا کہ ممانعت کا پتا دینے والی احادیث ’’رکوع کے مسائل‘‘ میں بیان کی جا چکی ہیں۔لہٰذا یہاں ان کے اعادے کی ضرورت نہیں۔ سجدے میں کمر سیدھی کرنا: بعینہٖ سجدے میں کمرسیدھی کرنے کا معاملے بھی ہے۔جیسا کہ ’’رکوع کی کیفیت‘‘ کے ضمن میں یہ بات بیان کی جا چکی ہے۔سنن ابنِ ماجہ،صحیح ابنِ خزیمہ اور ابنِ حبان میں حضرت علی بن شیبان رضی اللہ سے مروی ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِیْنَ!لَا صَلَاۃَ لِمَنْ لَا یُقِیْمُ صُلْبَہٗ فِی الرُّکُوْعِ وَالسُّجُوْدِ))[1] ’’اے مسلمانو!اس کی کوئی نماز نہیں جو رکوع یا سجدوں میں اپنی کمر کو صحیح طرح سے برابر نہ کرے۔‘‘ سنن اربعہ،دارقطنی،دارمی،بیہقی،صحیح ابن حبان و ابنِ خزیمہ،مسند طیالسی و حمیدی اور مصنف عبدالرزاق و ابنِ ابی شیبہ میں حضرت ابو مسعود انصاری سے مروی ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((لَا تُجْزِیُٔ صَلَاۃُ الرَّجُلِ حَتَّی لَا یُقِیْمَ ظَہْرَہٗ فِی الرُّکُوْعِ وَالسُّجُوْدِ))[2] ’’اس کی نماز نہیں ہوتی جو رکوع و سجود میں اپنی کمر کو سیدھا نہ کرے۔‘‘ ان احادیث کی رو سے رکوع اور سجدے میں کمر کو بالکل سیدھی کرنا واجب ہے۔کمر سیدھی کرنے سے مراد یہ ہے رکوع و سجدے میں اتنا ٹھہریں کہ جسم کے تمام اعضا اور ہڈیوں کے جوڑ ایک جگہ پر رُک جائیں اور عمداً ایسا ہو،تا کہ نمازی اپنے خالق و مالک سے انتہائی عاجزی سے بخشش مانگنے
Flag Counter