Maktaba Wahhabi

214 - 738
مذہب سے عدول نہ کرتے تھے۔یہ بزرگ شیخ صاحب موصوف سے مناظرہ کرتے اور جب شیخ ابوالحسن دلائل پیش کرتے تو شیخ ابو الطیب ان دلائل کا جواب دینے سے عاجز آجاتے۔پھر یہ نزاع و تکرار اُن کے مابین مسلسل قائم رہی،تاآنکہ مدینہ منورہ میں روم کے حنفی قاضیوں میں سے ایک قاضی تشریف لائے تو شیخ ابو الطیب ان کے پاس گئے اور شیخ ابوالحسن کے،ان کے مذہب کی طرف مائل نہ ہونے اور بعض مسائل میں امام صاحب(ابو حنیفہ رحمہ اللہ)کی مخالفت کرنے کی شکایت کی۔قاضی صاحب موصوف نے شیخ ابو الحسن کے حال سے بحث و کرید کی تو انھوں نے شیخ ابو الحسن کو علوم و فنون میں امام پایا اور اہلِ مدینہ کو ان کے شاگرد۔اس صورتِ حال کے پیش نظر قاضی صاحب مذکور نے ان(شیخ ابوالحسن)سے اپنے لیے دعا کروانے کے سوا کوئی گنجایش نہ پائی۔ پھر شیخ ابو الطیب ہر سال قاضی کے پاس شیخ ابوالحسن کا شکوہ کرتے رہے،حتیٰ کہ ایک سال امام ابو حنیفہ کے مذہب پر ایک متعصب قاضی آگیا تو شیخ ابو الطیب نے شیخ ابو الحسن کے معاملے کی اس متعصب قاضی کے پاس بھی شکایت داغ دی۔اس قاضی نے شیخ ابوالحسن کو اپنے پاس طلب کیا اور حکم دیا کہ وہ اپنے ہاتھ زیر ناف باندھیں اور تکبیرِ تحریمہ کے علاوہ نماز میں کسی اور جگہ رفع یدین نہ کریں۔شیخ ابوالحسن نے جواب دیا:میں یہ(آپ کے حکم کی تعمیل)نہیں کروں گا۔قاضی نے انھیں ایک ایسی تاریک اور اندھیری کوٹھڑی میں بند کرنے کا حکم دے دیا،جس کوٹھڑی میں بوجہ تاریکی قیدی اپنے اعضا بھی نہ دیکھ سکے اور پاخانہ بھی وہ اسی کوٹھڑی میں کرتے۔چنانچہ شیخ ابو الحسن ایسی کوٹھڑی میں چھے دن محبوس رہے۔مدینہ والے شیخ صاحب کو نصیحت کرتے کہ آپ قاضی صاحب کا حکم(زیر ناف ہاتھ باندھنا اور رفع یدین نہ کرنا)مان لیں اور قید سے رہا ہو جائیں۔شیخ صاحب انھیں جواب دیتے:’’میں وہ کام نہیں کروں گا جو میرے نزدیک صحیح و ثابت ہی نہیں،اور وہ کام نہیں چھوڑوں گا جو میرے نزدیک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل سے ثابت ہو چکا ہو۔‘‘ اس پر انھوں نے قسم بھی کھا لی۔لوگ قاضی صاحب کے پاس گئے تو قاضی صاحب نے بھی قسم اٹھا لی کہ اگر اس(قاضی)نے شیخ صاحب کو سینے پر ہاتھ باندھے دیکھ لیا تو پھر وہ انھیں دوبارہ جیل میں ڈال دیں گے۔لوگوں نے شیخ صاحب کو مشورہ دیا کہ وہ بدن پر کپڑا لپیٹ کر کپڑے کے نیچے ہاتھ باندھ لیا کریں،تا کہ شیخ اور قاضی دونوں کی قسمیں ٹوٹنے نہ پائیں۔شیخ صاحب نے لوگوں کے اس مشورے کو قبول فرما لیا۔اس کے بعد تھوڑی مدت ہی گزرنے
Flag Counter