Maktaba Wahhabi

336 - 738
’’مفصل سورتوں میں سے چھوٹی بڑی کوئی سورت ایسی نہیں جو میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے لوگوں کو جماعت کرواتے وقت پڑھتے نہ سنی ہو۔‘‘ صحیح تر قول کے مطابق ’’مفصّلات‘‘ سے وہ سورتیں مراد ہیں جو سورۃ الحجرات سے لے کر سورۃ الناس تک ہیں،یعنی چھبیسویں پارے کے ربع اخیر سے لے کر آخر قرآن کریم تک کی سورتیں اس میں شامل ہیں۔[1] اس کے بعد والی سورت ق سے بھی بعض کے نزدیک ’’مفصّلات‘‘ کا آغاز شمار کیا گیا ہے۔[2] ’’مفصّلات‘‘ کی تین قسمیں ہیں: 1۔ طوالِ مفصّل:سورت ق سے لے کر سورۃ البروج تک طوالِ مفصل ہیں۔ 2۔ اوساطِ مفصّل:سورۃ البروج سے لے کر سورۃ البیّنۃ تک اوساطِ مفصل ہیں۔ 3۔ قصارِ مفصّل:سورۃ البیّنۃ سے لے کر اخیر تک قصارِ مفصل ہیں۔ مفصّلات کی کل تعداد صحیح تر قول کے مطابق 65 ہے،جن میں سے طوال 36،اوساط 13 اور قصار 16 ہیں۔[3] مذکورہ بالا حدیث کے پیش نظر ان لوگوں کو اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنا چاہیے جو دنیاوی علوم و فنون کو یاد کرنے کے لیے تو ساری جوانی کے شب و روز ایک کیے رہتے ہیں مگر نماز پنجگانہ میں ہمیشہ{قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾پر گزارا کرتے ہیں،جبکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل مبارک سے پتا چلتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک نماز میں ایک ہی سورت دوبارہ نہیں پڑھا کرتے تھے،حتیٰ کہ ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سورت کو فجر کی دونوں ہی رکعتوں میں پڑھ دیا تو راویِ حدیث کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بھول جانے کا شک ہونے لگا۔چنانچہ سنن ابو داود اور بیہقی میں جہینہ قبیلے کے ایک صحابی کا بیان ہے: ((إِنَّہُ سَمِعَ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقْرَأُ فِی الصُّبْحِ﴿اِِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ زِلْزَالَھَافِی الرَّکْعَتَیْنِ کِلْتَیْہِمَا،فَلاَ اَدْرِیْ أَنَسِیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَمْ قَرَأَ ذٰلِکَ عَمَدًا))[4]
Flag Counter