Maktaba Wahhabi

351 - 738
سورۃ الاعراف کی تلاوت مغرب کی دونوں رکعتوں میں آدھی آدھی کرنا ثابت ہے،جیسا کہ صحیح ابن خزیمہ اور معجم طبرانی میں حضرت زید بن ثابت رضی اللہ سے مروی ہے کہ انھوں نے مروان سے کہا: ’’اِنَّکَ تُخِفُّ الْقِرَائَ ۃَ فِی الرَّکْعَتَیْنِ مِنَ الْمَغْرِبِ،فَوَاللّٰہِ لَقَدْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقْرَأُ فِیْہِمَا بِسُوْرَۃِ الْاَعْرَافِ فِی الرَّکْعَتَیْنِ جَمِیْعًا‘‘[1] ’’تم نمازِ مغرب کی پہلی دو رکعتوں میں قراء ت بہت کم کرتے ہو۔اللہ کی قسم!رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی دو رکعتوں میں تو پوری سورۃ الاعراف پڑھ لیا کرتے تھے۔‘‘ اس حدیث کو روایت کرتے وقت ہشام نے اسے صیغہ شک کے ساتھ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ یا زید بن ثابت رضی اللہ کہا ہے،جیسا کہ صحیح ابن خزیمہ کی سند سے ظاہر ہے،جبکہ مصنف ابن ابی شیبہ میں حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ سے مروی ہے: ((إِنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَرَأَ فِی الْمَغْرِبِ بِالْاَعْرَافِ فِی الرَّکْعَتَیْنِ جَمِیْعًا))[2] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ مغرب کی دو رکعتوں میں سورۃ الاعراف کی تلاوت فرمائی۔‘‘ نیز سنن نسائی میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: ((إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَرَأَ فِی الْمَغْرِبِ سُوْرَۃَ الْاَعْرَافِ فَرَّقَہَا فِی الرَّکْعَتَیْنِ))[3] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مغرب میں سورۃ الاعراف کی تلاوت فرمائی اور اسے دو رکعتوں میں تقسیم کر دیا۔‘‘ 4۔ معجم طبرانی کبیر میں صحیح سند کے ساتھ مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مغرب کی دونوں رکعتوں میں آدھی آدھی کرکے سورۃ الانفال کی قراء ت فرمایا کرتے تھے۔[4] 5۔ مسند احمد اور مسند ابی داود طیالسی میں مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سفر کے دوران سورۃ التین{وَالتِّیْنِ وَالزَّیْتُوْنِ﴾کی تلاوت نمازِ مغرب کی دوسری رکعت میں کی۔[5]
Flag Counter