Maktaba Wahhabi

44 - 738
یہ خوبی بھی تھی کہ مولانا قمر صاحب نے حتی المقدور کوشش کی کہ اس بنیادی رکن کو صحیح احادیث کی روشنی میں پیش کیا جائے اور اس کا انھوں نے خاص خیال بھی رکھا ہے۔ بعد میں یہ پروگرامز مولانا قمر صاحب نے بندئہ عاجز کو کتابی شکل میں ترتیب دینے کے لیے کہا تو میں نے قمر صاحب کی بات مانتے ہوئے یہ ذمے داری قبول کر لی اور ان پروگرامز کو کتابی شکل میں ترتیب دیا۔یاد رہے کہ قبل ازیں اس کتاب کی دو جلدیں بحمداللہ و توفیقہٖ چھپ چکی ہیں۔ اسے اتفاق ہی کہیں کہ اس کتاب کی ترتیب کے دوران میں استاذی المکرم شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ خان صاحب مدنی شارجہ کے دورے پر تشریف لائے تو اس کتاب کا کچھ حصہ بندئہ ناچیز نے انھیں پڑھ کر سنایا تو انھوں نے فرمایا کہ نماز کے موضوع پر اتنی تفصیلی کتاب کسی زبان میں میری نظر سے نہیں گزری۔انھوں نے اس کاوش کو سراہا اور پسند فرمایا اور اس کا نام ’’فقہ الصلاۃ‘‘ تجویز فرمایا۔ اس میں استاذی المکرم۔أطال اﷲ عمرہ۔نے اپنے مختصر سے وقت میں کچھ راہنمائی بھی فرمائی اور اس لحاظ سے اس کتاب کے ثواب میں ان کا حصہ بھی موجود ہے۔جزاہ اللّٰه خیراً۔ ’’فقہ الصلاۃ‘‘ کی اس جلد میں جو موضوعات ذکر کیے گئے ہیں،ان میں استقبالِ قبلہ،نیت،تکبیر تحریمہ،قراء ت ِفاتحہ خلف الامام،آمین بالجہر اور رفع الیدین سے لے کر مسائل و احکامِ درود شریف اور سلام پھیرنے تک کے مسائل یعنی اول تا آخر مسنون طریقۂ نماز مذکور ہے۔ ان مسائل کو آسان اسلوب اور عمدہ طریقے سے صحیح احادیث کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کے مولف مولانا محمد منیر قمر صاحب کو جزاے خیر دے اور ان کی عمر و عمل میں برکت عطا فرمائے۔آمین! میں نے بھی ترتیب میں حتی المقدور کوشش کی ہے کہ قمر صاحب کا اسلوب برقرار رہے اور تسلسل نہ ٹوٹنے پائے۔اگر کہیں خامی ہے تو یہ بندۂ ناچیز کی طرف سے ہے،جس کے اعتراف میں مجھے کوئی باک نہیں۔زیر نظر کتاب(جلد سوم)سے متعلق ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کی ترتیب و تبییض میں قمر صاحب کی دختر نیک اختر محترمہ ام محمد شکیلہ قمر کا بھی بڑا حصہ
Flag Counter