Maktaba Wahhabi

468 - 738
’’مجھے حکم ہوا ہے کہ میں سات ہڈیوں(اعضا)پر سجدہ کروں۔پیشانی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے اپنی ناک کی طرف بھی اشارہ فرمایا۔دونوں ہاتھ،دونوں گھٹنے،دونوں پاؤں کی انگلیاں اور اس کا حکم ملا ہے کہ ہم اپنے کپڑوں اور بالوں کو نہ سمیٹیں۔‘‘ اسی حدیث کی ایک روایت میں ہے: ((وَلَا اَکُفُّ الشَّعْرَ وَلَا الثِّیَابَ)) ’’اور سجدے کے لیے میں اپنے بالوں اور کپڑوں کو نہ سمیٹوں۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے: ((اُمِرْتُ اَنْ اَسْجُدَ عَلَـٰی سَبْعٍ وَلاَ اَکْفِتَ الشَّعْرَ وَلَا الثِّیَابَ،اَلْجَبْہَۃَ وَالْاَنْفَ وَالْیَدَیْنِ،وَالرُّکْبَتَیْنِ وَالْقَدَمَیْنِ))[1] ’’مجھے حکم ہوا ہے کہ میں سات اعضا پر سجدہ کروں اور بالوں اور کپڑوں کو نہ سمیٹوں،پیشانی،ناک،دونوں ہاتھ،دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں۔‘‘ اسی موضوع کی ایک حدیث صحیح مسلم،سنن اربعہ،صحیح ابن خزیمہ،صحیح ابن حبان،سنن بیہقی،مسند شافعی،تہذیب الآثار،طبرانی،شرح معانی الآثار طحاوی اور مسند احمد میں حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ سے بھی مروی ہے جس میں وہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرما رہے تھے: ((اِذَا سَجَدَ الْعَبْدُ سَجَدَ مَعَہٗ سَبْعَۃُ آرَابٍ:وَجْہُہُ وَکَفَّاہُ وَرُکْبَتَاہُ وَقَدَمَاہُ))[2] ’’جب کوئی بندہ سجدہ کرتا ہے تو اس کے ساتھ اس کے سات اعضا بھی سجدہ کرتے ہیں۔چہرہ،دو ہاتھ،دو گھٹنے اور دو قدم۔‘‘ ایسے ہی بعض دیگر احادیث بھی ہیں جن کی طرف امام ترمذی نے اپنی سنن میں اشارہ کر دیا ہے اور علامہ مبارک پوری نے تحفۃ الاحوذی میں ان کی تخریج کر دی ہے۔[3]
Flag Counter