Maktaba Wahhabi

515 - 738
ابن عباس رضی اللہ عنہما کے بارے میں مروی ہے کہ طاؤس رحمہ اللہ نے ان سے ’’اقعاء‘‘ کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا: ’’ہِیَ السُّنَۃُ،فَقُلْنَا لَہُ:اِنَّا لَنَرَاہُ جُفَائً ا بِالرِّجْلِ،فَقَالَ ابْنُ عَبَاسٍ:بَلْ ہِيَ سُنَّۃُ نَبِیِّکَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘‘[1] ’’یہ سنت ہے،ہم نے ان سے کہا:یہ تو پاؤں پر ظلم لگتا ہے تو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا:نہیں،یہ تمھارے نبی کی سنت ہے۔‘‘ سنن کبریٰ بیہقی میں صحیح یا کم از کم حسن درجے کی سند کے ساتھ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کے بارے میں مروی ہے: ((اِنَّہٗ کَانَ اِذَا رَفَعَ رَاْسَہٗ مِنَ السَّجْدَۃِ الْاُوْلٰی یَقْعُدُ عَلٰی اَطْرَافِ اَصَابِعِہٖ وَیَقُوْلُ اِنَّہٗ مِنَ السُّنَّۃِ))[2] ’’وہ جب سجدۂ اولیٰ سے سر اٹھاتے تو اپنے قدموں کی انگلیوں کو کھڑا رکھتے ہوئے اُن پر بیٹھ جاتے اور کہتے:یہ(نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی)سنت ہے۔‘‘ صحیح ابن خزیمہ اور سنن بیہقی میں حسن درجے کی حدیث میں ہے: ((ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ فَاعْتَدَلَ عَلٰی عَقِبَیْہِ وَصُدُوْرِ قَدَمَیْہِ،حَتَّی رَجَعَ کُلُّ عَظْمٍ مِنْہُ اِلٰی موْضِعِہٖ))[3] ’’پھر سجدے سے سر اٹھایا اور اپنی ایڑیوں اور انگلیوں پر اس طرح اطمینان سے بیٹھ گئے کہ جسم کی ہر ہڈی اپنی اپنی جگہ پر لوٹ گئی۔‘‘ امام ابو اسحاق الحربی نے ’’غریب الحدیث‘‘(ج 5۔12۔1)میں امام طاؤس رحمہ اللہ سے روایت بیان کی ہے کہ وہ فرماتے ہیں:
Flag Counter