Maktaba Wahhabi

528 - 738
((وَاِذَا رَفَعَ رَاْسَہٗ عَنِ السَّجْدَۃِ الثَّانِیَۃِ جَلَسَ،وَاعْتَمَدَ عَلَی الْاَرْضِ ثُمَّ قَامَ))[1] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے سجدے سے سر اٹھاتے تو بیٹھ جاتے اور پھر زمین پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہوتے تھے۔‘‘ اس حدیث میں ’’فَاِذَا کَانَ فِیْ وِتْرٍ مِنْ صَلَاتِہِ‘‘ کے الفاظ سے یہ بات بھی واضح ہو جاتی ہے کہ یہ جلسۂ استراحت صرف پہلی رکعت سے دوسری کے لیے اٹھتے وقت ہی نہیں بلکہ تیسری رکعت سے چوتھی کے لیے اٹھتے وقت بھی ہے۔مسند احمد اور معانی الآثار طحاوی میں تو بڑی صراحت سے یہ الفاظ بھی وارد ہوئے ہیں: ((کَانَ اِذَا رَفَعَ رَاْسَہٗ مِنَ السَّجْدَۃِ الْاُوْلٰی،وَالثَّالِثَۃِ الَّتِیْ لَا یَقْعُدُ فِیْہَا،اسْتَوٰی قَاعِدًا ثُمَّ قَامَ))[2] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی اور تیسری رکعت جن کے بعد قعدے نہیں ہے،ان سے اٹھنے لگتے تو پہلے بیٹھ جاتے اور پھر کھڑے ہوتے تھے۔‘‘ 3۔ اس جلسۂ استراحت کا ذکر تو صحیح البخاری ’’کتاب الاستئذان،باب من ردّ فقال:علیک السّلام‘‘ میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ سے مروی صحیح نماز نہ پڑھنے والے اعرابی کے معروف واقعے پر مشتمل حدیث میں بھی آیا ہے،جس کے دوسرے سجدے کے بعد والی نماز سے متعلق الفاظ یہ ہیں: ((ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ جَالِسًا))[3] ’’پھر اٹھو اور خوب اطمینان سے بیٹھ جاؤ۔‘‘ یہ حدیث انہی الفاظ پر مشتمل مشکوٰۃ شریف میں بھی موجود ہے۔[4] اس سے امام نووی رحمہ اللہ کے اس وہم کا بھی ازالہ ہو جاتا ہے کہ اس حدیث میں جلسۂ استراحت
Flag Counter