Maktaba Wahhabi

561 - 738
اور مُنتقیٰ ابن الجارود میں حضرت عبداللہ بن بُحَیْنہ رضی اللہ فرماتے ہیں: ((إِنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم صَلّٰی بِہِمُ الظُّہْرَ،فَقَامَ فِی الرَّکْعَتَیْنِ الْاُوْلَـیَیْنِ وَلَمْ یَجْلِسْ،فَقَامَ النَّاسُ مَعَہٗ حَتَّیٰ اِذَا قَضٰی الصَّلَاۃَ وَانْتَظَرَ النَّاسُ تَسْلِیْمَہٗ کَبَّرَ وَہُوَ جَالِسٌ،فَسَجَدَ سَجْدَتَیْنِ قَبْلَ اَنْ یُّسَلِّمَ،ثُمَّ سَلَّمَ۔وفي روایۃ:فَقَامَ وَعَلَیْہِ جُلُوْسٌ))[1] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں ظہر کی نماز پڑھائی اور دو رکعتوں کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم قعدئہ اولیٰ کیے بغیر کھڑے ہوگئے۔لوگ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اٹھ گئے۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پوری کر لی تو لوگوں کو انتظار تھا کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سلام پھیریں گے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھے بیٹھے اللہ اکبر کہا اور سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کیے اور پھر سلام پھیرا۔‘‘ ایک روایت میں ہے: ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے،حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قعدہ کرنا تھا۔‘‘ 4۔ اسی طرح صحیح بخاری و مسلم،سنن ابو داود،ترمذی،نسائی،ابن ماجہ،مسند احمد و شافعی،صحیح ابن حبان و ابن خزیمہ،طبرانی کبیر،دارقطنی،ابی عوانہ،شرح معانی الآثار طحاوی،بیہقی،ابن ابی شیبہ اور شرح السنہ بغوی میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: ((کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُعَلِّمُنَا التَّشَہُّدَ کَمَا یُعَلِّمُنَا السُّوْرَۃَ مِنَ الْقُرْآنِ))[2] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تشہد اس طرح سکھلاتے تھے،جس طرح قرآن کی کوئی سورت سکھلاتے تھے۔‘‘ 5۔ ایسے ہی سنن نسائی،مسند احمد و طیالسی،صحیح ابن حبان و ابن خزیمہ،معجم طبرانی کبیر اور معانی الآثار
Flag Counter