Maktaba Wahhabi

600 - 738
عَنْ اَنَسٍ۔۔۔فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم:((أَتَقْرَئُ وْنَ فِی صَلَاتِکُمْ وَالْاِمَامُ یَقْرَأُ؟))۔۔۔قال:((فَلَا تَفْعَلُوْا،لِیَقْرَأْ اَحَدُکُمْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ فِیْ نَفْسِہٖ۔۔۔))[1] ’’حضرت انس رضی اللہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’کیا تم امام کے پیچھے قراء ت کرتے ہو؟۔۔۔فرمایا:’’ایسا نہ کرو!صرف سورت فاتحہ دل میں پڑھ لیا کرو۔‘‘ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم لِقَوْمٍ یَقْرَئُ وْنَ الْقُرآنَ(خَلْفَ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم)فَیَجْہَرُونَ بِہٖ:((خَلَطْتُّمْ عَلَيَّ الْقُرْآنَ))الحدیث[2] ’’حضرت عبداللہ رضی اللہ بیان کرتے ہیں کہ امام کے پیچھے نماز پڑھنے کے دوران میں جہری قراء ت کرنے والوں سے مخاطب ہو کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم نے مجھ پر قرآن خلط ملط کر دیا ہے۔‘‘ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ أَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم صَلَّی الظُّہْرَ فَجَائَ رَجُلٌ فَقَرَأَ خَلْفَہٗ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی،فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ:((أَیُّکُمْ قَرَأَ؟))قَالُوْا:رَجُلٌ،قَالَ:((قَدْ عَرَفْتُ اَنَّ بَعْضَکُمْ خَالَجَنِیْہَا))[3] ’’حضرت عمران بن حصین رضی اللہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ظہر پڑھائی۔ایک آدمی آیا،اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سورۃ الاعلیٰ{سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی﴾پڑھی۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا:’’کس نے قراء ت کی ہے؟‘‘ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کی:ایک آدمی نے۔فرمایا:’’مجھے معلوم ہو گیا تھا کہ تم میں سے کوئی میری قراء ت کو خلط ملط کر رہا ہے۔‘‘ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ أَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ حُذَافَۃَ صَلّٰی فَجَھَرَ بِالْقِرَائَ ۃِ فقال لہ رَسُولُ اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم:((یَا ابْنَ حُذَافَۃَ لَا تُسْمِعْنِی وَأَسْمَعِ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ))[4]
Flag Counter