Maktaba Wahhabi

175 - 738
طرح سے نماز پڑھنے والے صحابی کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ یہ کہہ کر لوٹا دیا کہ ’’تم نے نماز پڑھی ہی نہیں۔‘‘ گویا بے اطمینان اور بے سرور نماز مقبول ہی نہیں ہوتی،کیوں کہ وہ نہ پڑھنے کے برابر ہوتی ہے۔ 2- مسنون طریقہ نماز کے سلسلے میں ایک حدیث حضرت ابو حمید الساعدی رضی اللہ سے مروی ہے،اس کے دو معروف صیغے ہیں،جن میں سے ایک میں حضرت ابو حمید رضی اللہ سے بیان کرنے والے راوی فرماتے ہیں: ((إِنَّہٗ کَانَ جَالِسًا فِیْ نَفَرٍ مِنْ اَصْحَابِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَذَکَرْنَا صَلَاۃَ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ اَبُوْ حُمَیْدٍ السَّاعِدِیُّ:اَنَا کُنْتُ اَحْفَظَکُمْ لِصَلَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم،رَاَیْتُہٗ اِذَا کَبَّرَ جَعَلَ یَدَیْہِ حِذَائَ مَنْکِبَیْہِ،وَاِذَا رَکَعَ اَمْکَنَ یَدَیْہِ مِنْ رُکْبَتَیْہِ،ثُمَّ ہَصَرَ ظَہْرَہٗ،فَاِذَا رَفَعَ رَاْسَہُ اسْتَوٰی حَتّٰی یَعُوْدَ کُلُّ فَقَارٍ مَکَانَہٗ،فَاِذَا سَجَدَ وَضَعَ یَدَیْہِ غَیْرَ مُفْتَرِشٍ وَلَا قَابِضِہِمَا،وَاسْتَقْبَلَ بِاَطْرَافِ اَصَابِعِ رِجْلَیْہِ الْقِبْلَۃَ،فَاِذَا جَلَسَ فِی الرَّکْعَتَیْنِ جَلَسَ عَلٰی رِجْلِہِ الْیُسْرٰی،وَنَصَبَ الْیُمْنٰی،وَاِذَا جَلَسَ فِی الرَّکْعَۃِ الْاَخِیْرَۃِ قَدَّمَ رِجْلَہُ الْیُسْرٰی،وَنَصَبَ الْاُخْرٰی،وَقَعَدَ عَلٰی مَقْعَدَتِہٖ))[1] ’’میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے درمیان بیٹھا تھا کہ ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے مسنون طریقے کی بات چھیڑی تو حضرت ابو حمید الساعدی رضی اللہ نے فرمایا:میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو تم سب سے زیادہ جانتا ہوں۔میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کہتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو کانوں کے برابر تک اٹھاتے تھے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ دونوں گھٹنوں پر خوب مضبوطی سے رکھ لیتے تھے اور کمر کو(کھینچ کر)جھکا لیتے تھے،جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع سے سر اٹھاتے تو اس طرح سیدھے کھڑے ہو جاتے کہ ریڑھ کی ہڈی کے تمام جوڑ اپنی اپنی جگہ پر واپس آجاتے۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اس طرح زمین پر رکھتے کہ کلائیاں زمین پر نہ لگی ہوتیں اور مٹھیاں بند نہ ہوتیں۔(بوقتِ سجدہ)آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے پیروں کی انگلیوں کو بھی قبلہ رُو رکھتے تھے۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعتوں کے بعد قعدئہ اولیٰ
Flag Counter