Maktaba Wahhabi

668 - 738
’’اے اللہ!تیرے علم غیب اور تیری مخلوق پر تیری قدرت کے ساتھ سوال کرتا ہوں کہ جب تک میرے لیے زندگی بہتر ہے تو مجھے زندہ رکھ اور جب میرے لیے موت بہتر ہو تو مجھے موت دے دینا۔اے اللہ!میں ظاہر و پوشیدہ ہر حال میں تیری خشیت کا،خوشی اور ناراضی کی حالت میں کلمۂ حق کہنے کی توفیق کا،فقر و امیری میں میانہ روی اپنانے کا سوال کرتا ہوں،اور سوال کرتا ہوں ان نعمتوں کا جو کبھی ختم نہ ہوں،اور آنکھوں کی ٹھنڈک کا جس کی کوئی انتہا نہ ہو،فیصلے کے بعد تیرے فیصلے پر رضا کا،موت کے بعد مزے دار زندگی کا،تیرے چہرے کے دیدار کی لذت کا،تیری ملاقات کے شوق کا،بغیر کسی ضرر رساں تکلیف کے اور بغیر کسی گمراہ کن فتنے میں مبتلا ہوئے۔اے اللہ!ہمیں زینتِ ایمان سے مزین کر دے اور ہمیں ہدایت یافتہ اور ہدایت دینے والا بنا دے۔‘‘ 13۔ الادب المفرد امام بخاری،صحیح ابن حبان،مسند ابی یعلی،طبرانی کبیر،سنن ابن ماجہ،مسند احمد و طیالسی اور مستدرک حاکم میں اُمّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ دعا کرنے کا حکم فرمایا: ((اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنَ الْخَیْرِ کُلِّہٖ(عَاجِلِہٖ وَآجِلِہٖ)مَا عَلِمْتُ مِنْہُ وَمَا لَمْ اَعْلَمْ،وَ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الشَّرِّ کُلِّہٖ(عَاجِلِہٖ وَآجِلِہٖ)مَا عَلِمْتُ مِنْہُ وَمَا لَمْ اَعْلَمْ،وَاَسْئَلُکَ(وفی رِوَایَۃٍ:اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْاَلُکَ)الْجَنَّۃَ وَمَا قَرَّبَ اِلَیْہَا مِنْ قَوْلٍ اَوْ عَمَلٍ،وَ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ النَّارِ وَمَا قَرَّبَ اِلَیْہَا مِنْ قَوْلٍ اَوْ عَمَلٍ،وَاَسْئَلُکَ(وفی روایۃ:اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ)مِنْ(الْ)خَیْرِ مَا سَئَلَکَ عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ(مُحَمَّدٌ)وَ أَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا اسْتَعَاذَکَ مِنْہُ عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ مُحَمَّدٌ(وَاَسْئَلُکَ)مَا قَضَیْتَ لِیْ مِنْ اَمْرٍ اَنْ تَعْجَلَ عَاقِبَتَہٗ(لِیْ)رُشْدًا))[1] ’’اے اللہ!میں تجھ سے جلدی اور بہ دیر پہنچنے والی بھلائی کا سوال کرتا ہوں،جسے میں جانتا ہوں اور جسے میں نہیں بھی جانتا۔میں تمام قسم کے جلدی یا بہ دیر پہنچنے والے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں،جسے میں جانتا ہوں اور جسے میں نہیں بھی جانتا۔میں سوال کرتا ہوں(ایک
Flag Counter