Maktaba Wahhabi

96 - 738
((فَلَمَّا کَثُرَ لَحْمُہٗ صَلّٰی جَالِسًا فَاِذَا اَرَادَ اَنْ یَّرْکَعَ قَامَ فَقَرَاَ ثُمَّ رَکَعَ))[1] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک کا گوشت کچھ بڑھ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر بھی قیام اللیل کیا(یعنی نمازِ تہجد پڑھی)جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کرنا چاہتے تو کھڑے ہو جاتے اور مزید کچھ تلاوت فرماتے اور پھر رکوع جاتے تھے۔‘‘ ایک روایت میں بیٹھ کر نمازِ تہجد کی کیفیت کے بارے میں حضرت ہشام بن عروہ رحمہ اللہ کے طریق سے مروی ہے کہ بیٹھے بیٹھے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کا ارادہ فرماتے: ((قَامَ فَقَرَأَ نَحْوًا مِنْ ثَلاَثِیْنَ اَوْ اَرْبَعِیْنَ آیَۃً ثُمَّ رَکَعَ))[2] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو جاتے اور تیس یا چالیس آیات کی تلاوت فرماتے اور پھر رکوع جاتے تھے۔‘‘ حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمن رحمہ اللہ کے طریق سے مروی روایت میں ہے: ((فَاِذَا بَقِیَ مِنْ قِرَائَ تِہٖ نَحْوًا مِّنْ ثلَاَثِیْنَ اَوْ اَرْبَعِیْنَ آیَۃً قَامَ فَقَرَاَہَا وَہَُوَ قَائِمٌ ثُمَّ رَکَعَ))[3] ’’جب تیس یا چالیس آیات کے برابر تلاوت رہ جاتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو جاتے اور کھڑے ہو کر ان کی تلاوت فرماتے اور پھر رکوع کرتے تھے۔‘‘ جبکہ عُمرہ رحمہ اللہ کے طریق سے مروی روایت میں ہے: ((فَاِذَا اَرَادَ اَنْ یَّرْکَعَ قَامَ فَقَرَأَ قَدْرَ مَا یَقْرَأُ الْاِنْسَانُ اَرْبَعِیْنَ آیَۃً))[4] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کا ارادہ فرماتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو جاتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتنی تلاوت فرماتے جتنی دیر میں کوئی چالیس آیات پڑھتا ہے(اور پھر رکوع فرماتے)۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اگر قیام اللیل میں بیٹھتے تو وہ بھی اسی طرح ہوتا تھا اور وہ بھی تب جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری عمر کو پہنچ گئے نہ کہ عالم شباب میں۔فَلْیَتَدَبَّرْ۔
Flag Counter