Maktaba Wahhabi

241 - 924
آپ کے دل میں علمائے سلف اور بقیۃ الخلف کی محبت اس قدر کوٹ کوٹ کر بھری تھی کہ تادمِ زیست آپ قلم و قرطاس سے وابستہ رہے اور ان کی علمی اور ادبی سرگرمیوں کو نمایاں کرتے رہے، حتی کہ اسی سال آپ کی تین کتابیں منصہ شہود پر آئی ہیں ، جو تصنیف و تالیف اور علم و ادب سے آپ کے بے پناہ لگاؤ کا بین ثبوت ہیں ۔ اکیانوے سال کی عمر کو پہنچتے پہنچتے عام طور سے قوی مضمحل اور اعصاب جواب دے جاتے ہیں ، لیکن ایسا لگتا ہے کہ اللہ نے آپ کو تصنیف وتالیف ہی کے لیے پیداکیا تھا۔ آپ بے تکان لکھتے رہے، یہاں تک کہ دینی و تاریخی موضوعات کے علاوہ مختلف شخصیات کے بارے میں ۴۰ کے قریب کتابیں منظرِ عام پر آئیں ۔ آپ کی شہرۂ آفاق کتاب ’’فقہائے ہند‘‘ ہے، جو دس ضخیم جلدوں میں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کے مضامین اور خاکے بھی مختلف جرائد و مجلات میں برابر شائع ہوتے رہے، آپ نے جماعت اہلِ حدیث پاکستان کے نمایندہ مجلہ ’’الاعتصام‘‘ میں ۱۶ سال تک ادارت کی۔ آپ کی تحریر میں عجب چاشنی تھی، جس سے ہر قاری آپ کی تحریروں کا گرویدہ ہو جاتا تھا، چونکہ آپ صاحبِ طرز ادیب بھی تھے، اسی بنا پر آپ کا رہوارِ قلم کشتِ ویراں میں بھی علم و معرفت اور فکر و فن کے پھول کھلا دیتا تھا۔ تاریخ و سیرت کے موضوع پر اپنے ناقص مطالعے کے دوران میں جب میں نے آپ کی کتابوں کا مطالعہ کیا تو بخدا آپ کا اندازِ تحریر سب سے دلکش اور آپ کا طرزِ بیان سب سے منفرد ویگانہ پایا۔ یہ بات کسی مبالغے پر مبنی نہیں ، بلکہ اس کا منہ بولتا ثبوت شخصیات کے موضوع پر آپ کی وہ کتابیں ہیں ، جو میرے زیرِ مطالعہ آچکی ہیں ، جیسے ’’بزمِ ارجمنداں ‘‘، ’’قافلۂ حدیث‘‘، ’’کاروانِ سلف‘‘ ، ’’گلستانِ حدیث‘‘، ’’دبستانِ حدیث‘‘ اور ’’برصغیر کے اہلِ حدیث خدامِ قرآن‘‘۔ مولانا بھٹی رحمہ اللہ کا حافظہ غضب کا تھا، جو بات ایک بار ذہن کے نہاں خانے میں چلی جاتی، وہ انمٹ نقوش کی طرح ذہن کے پردوں پر ثبت ہو جاتی، اس کا نمونہ آپ کی تحریروں میں دیکھا جاسکتا ہے۔ ۷۰، ۷۵ سال پرانی باتیں پوری جزئیات اور مالہ وما علیہ کے ساتھ بیان کرنا آپ ہی کا طرۂ امتیاز تھا۔ آپ کی عظیم خدمات کے صلے میں کویت کی طرف سے آپ کو ’’مورخ اہلِ حدیث‘‘ کا اعزازی خطاب ملا۔ پاکستان کے اندر بہتوں نے آپ کی ذات عالی صفات پر مقالے لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ الغرض مولانا بھٹی رحمہ اللہ قلم کے دھنی اور علم و ادب کے درہ شہسوار تھے۔ آپ کی وفات سے جماعت اہلِ حدیث ایک عظیم مورخ اور سیرت نگار سے محروم ہوگئی، اللہ تعالیٰ آپ کا نعم البدل عطا کرے اور آپ کو جنت الفردوس میں جگہ دے۔ آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے سبز نورستہ ترے گھر کی نگہبانی کرے
Flag Counter