Maktaba Wahhabi

724 - 924
گل ہو گیا، جو گذشتہ ساٹھ برس سے اسلامی افکار و روایات کے احیا کے لیے کوشاں تھا۔ درحقیقت ان کا قلم رزمِ حق و باطل میں اسلام اور پاکستان کی تلوار تھا۔ دعا ہے اللہ تعالیٰ ان کی خدماتِ دینیہ اور جہودِ علمیہ کو قبول فرمائے، مرحوم کے درجات کو بلند کرے اور انھیں اپنی خاص مغفرت اور رحمتوں کا مستحق بنا دے۔ آمین 10۔مولانا محمد اسلم حنیف(مہتمم جامعہ محمدیہ اہلِ حدیث لیاقت پور ضلع رحیم یار خان): محقق، دانشور اور دید ہ ور انسان مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کے پائے کا بیدار مغز محقق دانشور اور دیدہ ورانسان صدیوں میں پیدا ہوتا ہے۔ ان کی وفات ایک عہد کا خاتمہ ہے۔ انھوں نے پوری زندگی کتاب وسنت کی خدمت کی۔ کسی مبالغہ آرائی کے بغیر یہ کہنا بالکل صحیح ہوگا کہ مولانا رحمہ اللہ اپنے علمی اور ادبی میدان میں ایک خاص بصیرت کے حصول کے بعد روشن فکرشخصیت بن چکے تھے۔ موجودہ حالات و زمانے کی ارتقائی تبدیلی کی بنا پر ان میں فکری جمود کا نام و نشان تک نہ تھا، پیغام ٹی وی پر ان کے بے شمار علمی اور سیاسی پروگرام آتے رہے۔ اس قدر نرم گفتار عالمِ دین، صاحبِ وصف و کمال مؤرخ جس کی ہر ادا اور عمل، اسلام کے احیا و عظمت کے لیے مختص تھا۔ بطور تحدیثِ نعمت عرض ہے کہ حضرت ممدوح گرامی کا ہمارے ساتھ بے لوث اور مشفقانہ تعلق تھا۔ ہمارے ادارے جامعہ محمدیہ اہلِ حدیث لیاقت پور کی تعمیر و ترقی کے لیے ہمیشہ خصوصی دعاؤں سے نوازتے رہے۔ ۱۱؍ اپریل ۲۰۱۵ء کا دن لیاقت پور کی تاریخ میں ہمیشہ یادگار رہے گا کہ جب حضرت مرحوم کے اعزاز میں جامعہ کے لائبریری ہال میں ایک پروقار تقریب رکھی گئی۔ حضرت مولانا مرحوم تشریف لائے ۔ ان کے استقبال اور تاریخی خطاب کو سماعت کرنے کے لیے علاقہ بھر کے علمائے کرام، سماجی شخصیات، معروف صحافی اور دانشور حضرات کشاں کشاں چلے آئے۔ جامعہ کی طرف سے انھیں ’’مورخِ اہلِ حدیث‘‘ کی منفرد شیلڈ پیش کی گئی اور تقریب کے شرکا میں ان کی مختلف عناوین کی اہم ترین کتب، گزر گئی گزران،میاں عبدالعزیز مالواڈہ رحمہ اللہ ، گلستانِ حدیث، چمنستانِ حدیث، دبستانِ حدیث، قافلۂ حدیث، ارمغانِ حدیث، برصغیر میں اہلِ حدیث کی اولیات، فقہائے ہند، برصغیر پاک وہند میں علمِ فقہ وغیرہا بطور گفٹ تقسیم کی گئیں ۔ اللہ تعالیٰ ہماری اس خدمت کو قبول فرمائے۔ یہ ان کے علم کا اثر تھا کہ ہزاروں صفحات کے مصنف کی زندگی اصاغر نوازی اور منکسر المزاجی سے پُر تھی۔ آپ مولانا محمد داود غزنوی، مولانا محمداسماعیل سلفی، مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہم اللہ کے نامور مستفیدین اور تربیت یافتہ لوگوں میں شامل تھے، اس لیے ان کے مزاج میں سمندر کا سا ٹھہراؤ تھا۔ آپ کی طبیعت کے استغنا کا یہ عالم تھا کہ ہر وقت دولت مندوں اور اصحابِ اختیار لوگوں سے بے نیاز ہو کر رہے۔ ان کا شمار مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے اکابر علمائے کرام میں ہوتا ہے۔ انھوں نے اوائلِ تنظیم میں مرکزیہ کی ترقی کے لیے یادگار خدمات سرانجام دیں ۔ آپ کو ’’مورخ اہلِ حدیث‘‘ کا لقب دیا گیا۔ یقینی طور پر وہ اس کے مستحق تھے۔ انھوں نے برصغیر پاک و ہند
Flag Counter