Maktaba Wahhabi

579 - 924
جائیں (جیسا کہ خدامِ قرآن میں حالات اور خدمات کا تذکرہ کیا گیا ہے)تو یہ فقیر ’’دبستانِ حدیث‘‘ میں ان شاء اللہ اس کا تذکرہ کر دے گا۔ اگر اس سلسلے میں تعاون فرمائیں گے تو بہت شکر گزار ہوں گا۔ امید کہ مزاج گرامی بخیر ہوں گے۔ خیر اندیش محمد اسحاق بھٹی ۱۰؍ اگست ۲۰۰۶ء 14۔مولانا محمد یوسف نعیم(کراچی)کے نام: جماعت غربائے اہلِ حدیث کراچی کے ممتاز مصنف، مبلغ اور معلم مولانا محمد یوسف نعیم، حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی عالی قدر شخصیت سے از حد متاثر ہیں ، انھوں نے اپنی ایک کتاب ’’اہلِ علم کے خطوط‘‘ میں اپنے نام مولانا کے چند مکاتیب شامل کیے ہیں ۔ جو لائقِ مطالعہ ہیں ۔ مکتوب الیہ کی ایک روز اچانک حضرت مرحوم بھٹی صاحب کے ایک انٹرویو پر نظر پڑی، جو کراچی کے مشہور اخبار روزنامہ ’’امت‘‘ میں چھپا تھا۔ انھوں نے حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ کو اس کی اطلاع کی اور ساتھ ہی انھیں اپنے بنیادی احوال و کوائفِ علمیہ سے آگاہ فرمانے کی بھی درخواست کی۔ جس پر حضرت نے انھیں یہ خط لکھا: بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم مکرمی محترمی جناب محمد یوسف نعیم صاحب! ز ید مجدکم السلام علیکم و رحمۃ اﷲ و برکاتہ! روزنامہ ’’امت‘‘(کراچی)میں شائع شدہ میرے انٹرویو کی فوٹو کاپی مل گئی۔ بہت بہت شکریہ اس انٹرویو کا مجھے با لکل علم نہیں تھا۔ میری لائبریری کوئی اہم لائبریری نہیں ہے، صرف تین ہزار کے لگ بھگ کتابوں پر مشتمل ہے۔ یہ اردو اور عربی کی کتابیں ہیں ۔ انگریزی کتابیں بہت کم ہیں ۔ ادبیات، تاریخ، شخصیات اور سیاسیات سے متعلق کتابیں زیادہ ہیں ۔ شعر و شاعری کا بھی کچھ ذخیرہ ہے۔ یہ چھوٹی سی لائبریری ہے کوئی بڑی شخصیات اسے اہمیت دینے کو تیار نہیں ہوگی۔ یہ صرف میرے مطلب کی کتابیں ہیں ۔ تفسیر، حدیث، فقہ کی کتابیں بھی ہیں ۔ میں اپنے موضوع کی کتابیں اپنی حیثیت اور ضرورت کے مطابق خریدتا رہتا ہوں ۔ بعض دوست تحفتاً کتابیں دے دیتے ہیں ۔ میری اپنی تصانیف چوبیس پچیس ہوں گی۔ ان میں ایک تصنیف کا نام ’’فقہائے ہند‘‘ ہے، جو دس جلدوں پر محیط ہے۔ اس کی بعض جلدیں میرے پاس نہیں ہیں ۔ میرے بعض ایسے دوست بھی ہیں جنھوں نے پڑھنے کے لیے کتابیں لیں پھر واپس نہیں کیں ۔ چند ماہانہ رسالوں کے خاص نمبر بھی ہیں ، لیکن یہ کوئی قابلِ ذکر رسالے نہیں ہیں ۔
Flag Counter