Maktaba Wahhabi

32 - 924
پندرھواں باب: مولانا اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی کتب میں مذکور تراجم کا اشاریہ: اس باب میں حضرت بھٹی مرحوم کی سوانح سے متعلق کتب میں مذکور تراجم کا اشاریہ دیا گیا ہے، تاکہ ان کی کتب سے شغف رکھنے والے اور رجال و تاریخ کے شائقین کسی بھی ترجمے کو بہ آسانی تلاش کر سکیں ۔ یہ اشاریہ ہمارے محترم دوست حافظ شاہد رفیق(فاضل مدینہ یونیورسٹی)نے تیار کیا ہے۔ امید ہے کہ ہمارے اس ارمغان کی یہ کاوش بھی قارئین کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگی۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی حیات و خدمات پر تفصیلی کام کیا عقل کا چراغ تھا، خاموش ہوگیا کیا دل تھا، دھڑکنوں کے تلاطم میں سوگیا ’’ارمغانِ مولانا محمداسحاق بھٹی رحمہ اللہ ‘‘کے علاوہ خاکسار نے مولانا مرحوم رحمہ اللہ کی حیاتِ مستعار اور وقیع تر علمی، ادبی اور تحقیقی خدمات کے حوالے سے چھے اہم ترین نمایاں کام کیے ہیں ، جن کی تفصیل کچھ یوں ہے: 1۔مورخِ اہلِ حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ(حیات، خدمات، آثار): حضرت مرحوم کی حیات، خدمات اور آثار پر مذکورہ بالا عنوان سے تفصیل سے ایک مقالہ لکھا ہے، جو موصوف کی کتب و مضامین کے مندرجات، شنیدہ روایات اور چشم دید واقعات کی مدد سے سادہ اور عام فہم انداز میں مرتب کیا گیا ہے۔ اس کے پچاس ابواب ہیں ۔ کتاب ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل ہوگی۔ إن شاء اللّٰہ۔ 2۔مکاتیب مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ: مولانا بھٹی رحمہ اللہ صاحب اپنی زندگی میں مشاہیر اہلِ علم و فن، علما و احباب اور طلّابِ علم کے آمدہ خطوط کے جوابات مرحمت فرماتے تھے۔ حضرت موصوف کی زندگی ہی میں ، میں نے ان کے خطوط جمع کر کے ان پر باقاعدہ حواشی درج کرنے کا کام شروع کیا تھا۔ درجنوں خطوط کا یہ عظیم الشان مجموعہ بھی اپنی ترتیب کے آخری مراحل میں ہے۔ تاہم اہلِ علم سے میری درخوست ہے کہ اگر ان کے پاس حضرت مرحوم کے مزید خطوط ہوں تو براہِ کرم مجھے بھجوائیں ، تاکہ انھیں بھی اس مجموعہ مکاتیب میں شامل کیا جا سکے۔ 3۔مشاہیر کے خطوط بہ نام مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ: مولانا بھٹی رحمہ اللہ خود یگانہ روزگار شخصیت تھے۔ ان کا شمار عالمِ اسلام کے مشاہیر علما میں ہوتا ہے۔ اپنے زمانے کے جن مشاہیر علما و شیوخ اور صاحبانِ علم و دانش سے ان کے علمی مراسم قائم ہوگئے تھے، مولانا رحمہ اللہ کا ان سے خط کتابت کا سلسلہ بھی رہا۔ ان میں سے متعدد حضرات کے متعلق انھوں نے اپنی کتابوں میں تفصیل سے مضامین لکھے ہیں اور کہیں کہیں اپنے نام آمدہ ان کے خطوط کو بھی درج کر دیا ہے۔ یہ خطوط بہت اہم ہیں ۔ اس قسم کے بہت سے
Flag Counter