Maktaba Wahhabi

301 - 924
اگر ان کے مضامین کو یک جا کر دیا جائے تو ایک انبار لگ جائے، بقول مولانا عزیز زبیدی رحمہ اللہ: محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ ہماری جماعت کے امام ذہبی رحمہ اللہ ہیں ، یہ لقب سب سے پہلے راقم نے ان کی شان میں ’’خدمات اہلِ حدیث‘‘، خاص نمبر ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ لاہور ۱۹۹۷ء اکتوبر کے شمارہ نمبر ۳۹ میں صفحہ ۶۵ پر لکھا تھا۔ اس کے بعد یہ لقب اکابرِ جماعت نے مسلسل استعمال کیا اور حقیقت میں وہ اس کے حق دار بھی تھے۔ جناب محترم رحمہ اللہ کی پوری زندگی لکھنے پڑھنے میں گزری۔ آخری ایام میں ان کو ہر طبقے سے عزت افزائی اور تحسین ملی، بلکہ کویت، مرکزی جمعیت اہلِ حدیث لاہور، مرکز حرمین فیصل آباد سے ان کو شیلڈیں ملیں ، جن کا ذکر ان کی کتاب ’’گزر گئی گزران‘‘ میں موجود ہے۔ ایک تقریب ان کے اعزاز میں بین الاقوامی شہرت یافتہ جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں ہوئی، یہ تقریب سعید ۳؍ مئی ۲۰۱۵ء کو منعقد ہوئی، شیخ الحدیث حافظ عبدالعزیز علوی، شیخ الحدیث جامعہ سلفیہ، حافظ مسعود عالم، مولانا یٰسین ظفر، محققِ زمان مولانا ارشاد الحق اثری اور مولانا محمد یوسف انور نائب امیر مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان نے ان کی علمی خدمات کی تحسین کی اور درجنوں کتبِ رجال تحریر کرنے پر خوب تعریف کی۔ جواباً بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے جامعہ سلفیہ کا شکریہ ادا کیا۔ جامعہ سلفیہ کے احباب کی محبت دیکھ کر ان کی آنکھیں وفورِ مسرت سے نم ہو گئی تھیں ۔ جامعہ سلفیہ کی طرف سے انھیں جماعتی و تصنیفی خدمات پر شیلڈ اور ایک لاکھ روپے نقد دیے گئے۔ ہمارے ممدوح آخری ایام میں ’’خاندانِ غزنویہ‘‘ پر مفصل کتاب تحریر کرنے والے تھے، جب اس کی خبرجناب محترم حافظ احمد شاکر صاحب مدیر مسؤل ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ کو ہوئی تو جناب محترم سے کہا: یہ کتاب ہمارے ادارے سے طبع ہو گی۔ ان شاء اﷲ۔ مرحوم نے ہامی بھر لی۔ چند دن بیمار رہ کر کتبِ کثیرہ کا مولف، علم و دانش کا بادشاہ، علمِ رجال پاک و ہند کا خوشہ چین، سلطان القلم ہمیشہ کے لیے داغِ مفارفت دے گیا۔ إنا للّٰہ و إنا إلیہ راجعون۔
Flag Counter