Maktaba Wahhabi

339 - 924
ہے؟‘‘ اس تلخ حقیقت نے مجھے باور کروایا کہ ’’ہاں ! آج تاریخ نے دم توڑ دیا۔‘‘ مجھے اس حقیقت کو تسلیم کرنا پڑا، کیونکہ اسی صد سالہ تاریخ کو، اس ایک صدی کو ہم نے اپنے ہی ہاتھوں منوں مٹی تلے دفن کیا۔ ہمیں تاریخ اور اسلاف سے جوڑنے والا، ہماری تاریخ کے بکھرے شیرازے کو یکجا کرنے والا وہ آفتاب جو ۱۹۲۵ء میں ہندوستان کے مطلع سے طلوع ہوا اور آزادی کے بعد سر زمین پاکستان میں ۹۰ سال ۹ ماہ ۷ دن اپنی پوری آب و تاب سے چمکتا دمکتا رہا اور اپنی تجلیاں اور تابانیاں جہانِ علم میں بکھیرتارہا، بالآخر یہ آفتاب ۲۲؍ دسمبر ۲۰۱۵ء کی صبح 5:30 بجے نمونیہ کی وجہ سے جہانِ فانی سے کوچ کرگیا۔ إنا للّٰہ وإنا إلیہ راجعون۔ اس آفتاب کے خاک کی اوٹ میں چھپتے ہی غم کے بادلوں نے ہلہ بول دیا، اداس فضا نے ہر ذی روح کو اداس کر ڈالا، اشکبار آنکھوں نے اس پر آخری نگاہ ڈالی اور پھر وہی ہوا جو ہر انسان کے مقدر میں ہے۔ اب ہم تاریخ پوچھیں تو کس سے؟ ہم متلاشی نگاہیں لیے کسی ایسے مسیحا کے منتظر ہیں جو ہمیں تاریخی آئینے میں ہماری شناخت کروا سکے۔ ہاں ! ہم منتظر ہیں ۔
Flag Counter