Maktaba Wahhabi

37 - 924
آپ وسعتِ قلبی کی دولت سے مالا مال تھے۔ نئے اٹھنے والے قلم کاروں کی خوب حوصلہ افزائی فرماتے اور ہر ایک کی قلمی کاوش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔ اگرچہ قلم کاری کا میدان، میدانِ خار ہے۔ لیکن مولانا اس میدان میں کو دے اور خار دار نگاہوں کی شعاعیں برداشت کرتے رہے، لیکن قلم و قرطاس کا رشتہ تادم واپسیں قائم رکھا۔ اس کا واضح ثبوت ہمارے ادارے تفہیم الاسلام احمدپور شرقیہ اور اس کے ماہانہ آرگن مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ سے ان کی والہانہ محبت ہے۔ ادارہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ اور مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ کے اصل مؤسس ہمارے والد محترم حکیم عبدالخالق خان عزیز رحمہ اللہ ہیں ۔ لیکن بھٹی صاحب رحمہ اللہ مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ اور اس کے ایڈیٹر برادرِ اصغر حمیداللہ خان عزیز حفظہ اللہ سے اس قدر محبت اور لگن کا اظہار فرماتے، گویا اس ادارے اور مجلے کے بانی خود بھٹی صاحب رحمہ اللہ ہیں ۔ مجلے کے مضامین اور ایڈیٹر ’’تفہیم الاسلام‘‘ کی تحریروں کو وقعت دیتے اور حوصلہ افزائی فرماتے۔ محنتی اور جماعتی درد رکھنے والے قلمکار ان کی آنکھوں کا تارا تھے۔ ان کے اخلاص کا یہ عالم تھا کہ وہ کسی کو چھوٹا نہ سمجھتے تھے، اپنی کتابوں میں حمیداللہ خان عزیز کے مضامین کو نہایت وقیع مقام دیتے تھے۔ تمام تر خوبیوں کے باوجود انسان تھے، ان سے بھی قلمی تسامحات ہوئیں ۔ قلمی دیانت کا خیال بھی رکھتے تھے۔ بعض اوقات ان کو قلمی لغزش سے آگاہ کیا جاتا تو اگلی اشاعت میں ترمیم فرما دیتے۔ ایک اندازے کے مطابق ان کی قلمی کاوش مطبوعہ اور غیر مطبوعہ ستر(۷۰)ہزار صفحات پر پھیلی ہوئی ہیں ۔ اللھم اغفر لہ و ارحمہ وعافہ و اعف عنہ۔ کتبہ ابوطلحہ ضیاء حفیظ اللہ خان عزیز مدیر مسؤل ماہنامہ مجلہ تفہیم الاسلام احمدپورشرقیہ ضلع بہاول پور ۵؍ فروری ۲۰۱۶ء
Flag Counter