Maktaba Wahhabi

419 - 924
دوبارہ دائرۂ اسلام میں داخل ہوا اور غازی محمود دھرم پال بنا۔ قاضی صاحب ’’صاحبِ کرامات‘‘ تھے۔ ایک مرتبہ انھوں نے شعر میں پیش گوئی فرمائی: ؎ تودۂ خاک کو موت جانیو تربت میری میرا مرقد میرے احباب کے سینے ہوں گے چنانچہ آپ کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی۔ ۱۹۳۰ء میں جب آپ دوسری بار حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرکے واپس آرہے تھے کہ بحری جہاز میں وفات پائی اور ان کی نعش سمندری لہروں کے سپرد کر دی گئی۔ تذکرہ قاضی محمد سلیمان منصور پوری رحمہ اللہ ۳۳ ابواب پر محیط ہے۔ پیشِ لفظ حافظ احمد شاکر صاحب نے لکھا ہے اور حرفِ اول کے عنوان سے پروفیسر عبدالجبار شاکر صاحب نے قاضی صاحب مرحوم اور کتاب کا تعارف کرایا ہے۔ مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے کتاب میں قاضی صاحب رحمہ اللہ کے حالاتِ زندگی، ریاستِ پٹیالہ کے بارے میں کچھ معلومات، قاضی صاحب رحمہ اللہ کی مختلف محکموں میں ملازمت، قاضی صاحب کے معاصرین علما، قاضی صاحب رحمہ اللہ اور غازی محمود دھرم پال رحمہ اللہ ، قاضی صاحب رحمہ اللہ مفسر، محدث مورخ اور شاعر کی حیثیت سے بڑے عمدہ اور دلنشیں پیرائے میں روشنی ڈالی ہے۔ ایک باب میں بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے قاضی صاحب رحمہ اللہ کی تصانیف کا تفصیل سے تعارف کرایا ہے۔ باب ۱۷ میں مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے قاضی صاحب رحمہ اللہ کی کتاب ’’الجمال و الکمال‘‘ کا مفصل تعارف کرایا ہے، جو صفحہ ۲۲۵ تا ۱۴۸ تک ہے۔ اس کے ذیلی عنوان یہ ہیں : (۱)۔ الر سے شروع ہونے والی سورتوں میں انبیا کا تذکرہ۔ (۲)۔لفظِ قرآن کے معنی۔ (۳)۔عربی میں نازل کرنے کی وجہ۔ (۴)۔عجیب و غریب واقعہ۔ (۵)۔خواب کی قسمیں ۔ (۶)۔ واقعات کی تفصیل۔(۷)۔دو قانونی نکتے۔(۸)۔عورت کے شوہر کا قول۔(۹)۔دو نوجوان قیدی۔(۱۰)۔خمر بنانے اور پینے والا پہلا شخص۔(۱۱)۔سلطان کہلانے والا پہلا حکمران۔ (۱۲)۔صلیب اور اس کی تاریخ۔(۱۳)۔قید سے رہائی کے لیے حضرت یوسف علیہ السلام کی تعبیر۔(۱۴)۔بادشاہ کا خواب اور حضرت یوسف علیہ السلام کی تعبیر۔(۱۵)۔بادشاہ کا نمایندہ یوسف علیہ السلام کی خدمت میں ۔(۱۶)۔الزامات کی تحقیق۔ (۱۷)۔امراَۃ العزیز کا اقبالِ جرم۔(۱۸)۔عورت نے اقبالِ جرم کیوں کیا؟(۱۹)۔حضرت یوسف علیہ اسلام دربارِ شاہی میں ۔ (۲۰)۔’’رحمۃ للعالمین‘‘ میں قرآنِ مجید سے استدلال۔ مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے قاضی صاحب رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ اور سیرت نبوی میں شاہکار تصنیف ’’رحمۃ للعالمین‘‘(۳ جلد)کا مفصل تعارف کرایا ہے۔ تعارف باب ۲۳، ۲۴، ۲۵ پر مشتمل ہے۔ باب ۲۷ کا عنوان ہے:’’مصنف رحمۃ للعالمین آغوشِ رحمت میں ۔‘‘ اس میں بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے قاضی صاحب رحمہ اللہ کی وفات کی تفصیل مولانا غلام رسول مہر مرحوم کے مضمون سے بتائی ہے، جو اُس وقت روزنامہ ’’انقلاب‘‘ لاہور میں شائع ہوا تھا۔ مہر صاحب رحمہ اللہ بھی اس جہاز سے حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرکے واپس آرہے تھے۔ نمازِ جنازہ مولانا سید اسماعیل غزنوی رحمہ اللہ نے پڑھائی تھی۔ آخر میں مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے خانوادۂ قاضی صاحب کے حالات بھی مختصراً بیان کیے ہیں ۔ ان شاء اللہ العزیز یہ کتاب مولانا بھٹی صاحب کی نجات کا ذریعہ ہوگی۔
Flag Counter