Maktaba Wahhabi

440 - 924
جائے۔ آپ جو رائے دیں گے، اس پر عمل کیا جائے گا۔‘‘ اضافے یا حذف کے لیے اپنا مضمون بھجوانا تو خیر اُن کے اس حسنِ ظن کے باعث تھا، جو وہ ان سطور کے راقم سے رکھتے تھے، حقیقت میں تو ’’گل پشت و رُو ندارد‘‘ والا مضمون تھا۔ بہر حال وقت کی ستم ظریفی دیکھیے کہ جو مضمون ۲۰۰۲ء میں اس خیال سے لکھا گیا کہ اسے کتاب میں چھاپ کر خواجہ صاحب رحمہ اللہ کی خدمت میں پیش کیا جائے، وہ چودہ برس بعد اس وقت زیورِ طباعت سے آراستہ ہو رہا ہے، جب موضوع اور مصنف دونوں اس دنیا کو خیر باد کہہ چکے ہیں اور ان تحریروں کا تعارف کروانے کا فریضہ اس ہیچ مدان کو انجام دینا پڑ رہا ہے۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ ! آپ نے مجھ سے رائے مانگی تھی، لیجیے میں نے آپ کے ارشاد کی تعمیل کر دی ہے ۔ ؎ وہ جو اس جہاں سے گزر گئے کسی اور شہر میں زندہ ہیں کوئی ایسا شہر ضرور ہے انہی دوستوں سے بھرا ہوا ٭٭٭
Flag Counter