Maktaba Wahhabi

570 - 924
جناب فیروز بخت کا ٹیلی فون ایک دوست پروفیسر شوکت کو آیا کہ میں دہلی پہنچوں ۔ ویزہ وغیرہ کا وہ خود انتظام کریں گے۔ یہ ۵؍ دسمبر کی بات ہے، لیکن میری طبیعت خراب تھی، میں نے معذرت کر دی۔ ۵؍ دسمبر کو ۱۰ بجے رات پھر ٹیلی فون آیا کہ ضرور آئیں ۔ لیکن میں نے پھر معذرت کی، دوسرے دن ۶؍ دسمبر کو بھی غالباً دو دفعہ ٹیلی فون آیا۔ ۷؍ دسمبر کو بھی آیا، اب بھی میں نے معذرت کر دی کہ طبیعت ٹھیک نہیں ، حاضر ہونا مشکل ہے۔ ۸؍ دسمبر کو میں آپ کی خدمت میں حاضر ہونا چاہتا تھا۔ میں نے میاں طاہر صاحب کو ٹیلی فون کیا تھا کہ ۷؍ دسمبر کی شام کو فیصل آباد آؤں گا اور رات آپ کے پاس رہوں گا۔ لیکن ناسازیِ طبع کی بنا پر حا ضر نہ ہو سکا۔ ۸؍ دسمبر کی شام کو میاں طاہر نے مجھے ٹیلی فون کیا اور حاضر نہ ہونے کی وجہ پوچھی تو میں نے صورتِ حال بیان کر دی۔ ۱۲؍ دسمبر کو گوجرانوالہ میں مولانا محمد سرفراز خان صاحب کے صاحب زادے مولانا زاہد الراشدی صاحب نے میرے متعلق تقریب کا اہتمام کیا تھا اور ایک شخص شبیر احمد میواتی کی ڈیوٹی لگائی تھی کہ وہ کار پر مجھے لاہور سے لے بھی جائیں گے اور واپسی گوجرانوالہ سے لے بھی آئیں گے۔ لیکن میں نے ایک دن قبل ۱۱؍ دسمبر کو ان سے بھی ناسازیِ طبع کی بنا پر معذرت کر دی۔ اب میں نے آپ کی خدمت میں عدمِ حا ضری کے متعلق عرض کر دیا ہے۔ اس کے بعد میں آپ کے رحم و کرم پر ہوں ۔ آپ جو سزا دیں ، میں حا ضر ہوں ۔ ۸؍ دسمبر کو پیٹ میں اس قدر گڑ بڑ تھی اور پیچش قسم کی تکلیف تھی کہ میں سخت پریشان تھا۔ اﷲ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اب بالکل ٹھیک ہوں اور لکھنے پڑھنے کا دلجوئی سے کام کرتا ہوں ۔ یہ بات ختم ہوئی۔ دوسری بات شروع کرتے ہیں ۔ معلوم نہیں آپ کی نظر میں میری کتاب جو ڈ یڑھ دو سال قبل ’’دبستانِ حدیث‘‘ کے نام سے چھپی تھی، گزری ہے یا نہیں ۔ اس کے بعد ’’گلستانِ حدیث‘‘ لکھی، وہ چھپ رہی ہے۔ اب اس موضوع کی تیسری کتاب ’’چمنستانِ حدیث‘‘ لکھ رہا ہوں ۔ ان شاء اﷲ وہ بھی مکمل ہو جائے گی۔ ان کتابوں میں ان حضرات کے حالات بیان ہوئے ہیں ، جنھوں نے تصنیفی یا تدریسی سلسلے میں حدیث کی خدمت کی یا کر رہے ہیں ۔ ’’گلستانِ حدیث‘‘ میں مولانا ارشاد الحق اثری اور مولانا حافظ زبیر علی زئی کا تفصیلی تذکرہ ہے۔ نیز حافظ عبدالعزیز علوی کے حالات بھی اس میں مذکور ہیں ۔ آپ اپنے حالات ’’چمنستانِ حد یث‘‘ کے لیے ارسال کریں ۔ اس کی صورت یہ ہے۔ (۱)۔نام (۲)۔تاریخِ ولادت (۳)۔خاندانی پسِ منظر مختصر (۴)۔ اساتذہ (۵)۔تعلیم کہاں کہاں سے حاصل کی (۶)۔تدریسی خدمات (۷)۔خطابتی خدمات (۸)۔تصنیفی خدمات (۹)۔شاگرد (۱۰)۔دیگر ضروری امور جن کا تعلق خدمتِ حدیث یعنی قرآن و حدیث سے ہو۔
Flag Counter