Maktaba Wahhabi

632 - 924
بھٹی رحمہ اللہ کی علمی خدمات پر لکھنے والے علما و احباب گھر تشریف لاتے رہتے ہیں ۔ کوشش کرتا ہوں ان کے سوالات کے تسلی بخش جوابات دوں … ان تمام ضروری مصروفیات سے فارغ ہوکر اپنی یادوں کو جمع کر کے برادرِ اکبر کے متعلق تفصیل سے کچھ لکھنے کی کوشش کروں گا۔ ان شاء اللہ۔ یہ مضمون عزیز القدر مولانا حمیداللہ خان عزیز(ایڈیٹر: ماہنامہ مجلّہ تفہیم الاسلام، احمد پور شرقیہ ضلع بہاول پور)کی تجویز و تحریک پر نہایت اختصار سے لکھا ہے۔ وہ ’’ارمغانِ مورخِ اہلِ حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ ‘‘کے عنوان سے خصوصی کتاب تالیف کر رہے ہیں ۔ ادارہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ نے مولانا مرحوم کی شخصیت کو موضوع بنا کر جو قابلِ قدر کام کیا ہے، وہ یقینا قومی سطح کا اہم ادبی و علمی کام ہے اورجماعتوں کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ کی مجلسِ ادارت میں شامل تھے۔ اس نسبت سے تو ادارے کو یہ بہت بڑا اعزاز حاصل ہو رہا ہے کہ وہ ۱۰۰ سے زائد مقالات و مضامین کا ایک ایسا علمی ارمغان شائع کر رہا ہے، جو اپنی مثال آپ ہے۔ برادرِ عزیز حمیداللہ خان عزیز نے تمام ابواب کو منفرد انداز میں مرتب کیا ہے۔ انھوں نے مضامین لکھنے والے حضرات کے ایک جامع تعارف کے لیے پورا ایک باب بنا دیا ہے۔ اسی طرح مولانا مرحوم کے نام علمائے عصر کے خطوط کے عنوان سے ایک مستقل باب بنایا گیا ہے اور خود مولانا کے قلم سے لکھے گئے خطوط کا بھی ایک باب مختص کیا گیا ہے، جس سے مولف کی ادبی حیثیت بہ آسانی متعین کی جا سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ انھیں یہ تاریخی کارنامہ سر انجام دینے پر اپنی بارگاہ سے خصوصی اجر عطا فرمائے اور ان کے معاونین اور سرپرستوں کو بھی اس نیکی کا پورا پورا بدلہ دے۔ اور آخر میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ حضرت مورخِ اسلام علامہ مولانا محمداسحاق بھٹی رحمہ اللہ کو اپنی مغفرت کی چادر میں لپیٹ لے اور ان پر ہمیشہ اپنی رحمتوں کی بارش برسائے اور انھیں جنت الفردوس نصیب کرے۔ آمین
Flag Counter