Maktaba Wahhabi

645 - 924
ہم جب بھی لاہور آتے خواہ چند دن کے بعد یا کچھ عرصے کے بعد، ابو جی رحمہ اللہ ہمیشہ کھڑے ہو کر بہت پرتپاک طریقے سے ملتے۔ وہ ہمیشہ اپنے دینی اور علمی کاموں میں مصروف رہتے، لیکن ہمارے آنے پر اپنا کام چھوڑ کر ہمارے پاس بیٹھتے، پھر دن بھی گزر جاتا اور رات بھی، مگر وقت کا اندازہ ہی نہ ہوتا۔ ان کا اندازِ گفتگو ہی ایسا تھا کہ ابو جی رحمہ اللہ بولتے تو جی چاہتا کہ وہ بولتے جائیں اور ہم سنتے جائیں ۔۔۔۔ افسوس تو یہ ہے کہ اب نہ مجھے کوئی فون کرے گا اور نہ ہی میں انتظارکروں گی، اب میرے لیے، میرے بچوں کے لیے اتنی تڑپ سے کون دعا کرے گا؟ ابو جی کے ہر سانس سے میرے لیے دعائیں نکلتی تھیں ۔ میں ان سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے محروم ہوگئی ہوں ۔ کچھ حقیقتیں ایسی ہوتی ہیں جو دماغ تو تسلیم کرتا ہے لیکن دل نہیں ۔ شاید یہ بھی ایک ایسی ہی حقیقت ہے جس سے انکار نہیں ۔ آپ سے گزارش ہے کہ میرے ماں باپ کے لیے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور ان کی آخری آرام گاہ کو جنت کا باغ بنا دے اور مجھے جنت میں اپنے پیارے ماں باپ کا ساتھ نصیب ہو۔ آمین ثم آمین
Flag Counter