Maktaba Wahhabi

742 - 924
خیر بعد میں نہایت دل سوزی کے ساتھ دعا فرمائی۔ آپ نے بتایا کہ برصغیر پاک و ہند میں جتنے قرآنِ مجید کے تراجم اب تک شائع ہوئے ہیں ، ان کا ایک ایک نسخہ اللہ کے فضل سے میری لائبریری میں موجود ہے۔ اسی دوران میں آپ مجھے مکان کے اوپر والے حصے میں مولانا مرحوم کی وسیع لائبریری دکھانے کے لیے لے گئے تھے۔ لائبریری کی ایک ایک کتاب مولانا کے حسنِ ذوق کا پتا دے رہی تھی۔ اسی دوران میں جب نمازِ ظہر کا وقت ہوگیا تو حضرت رحمہ اللہ نے مجھے ہی نماز پڑھانے کا حکم دیا۔ بعد میں آپ کے دستر خوان سے کھانے کا بھی خو ب لطف اُٹھایا۔ مجھے مورخِ اہلِ حدیث رحمہ اللہ کی دل نشین باتیں سننے کا خوب موقع ملا، اس دوران میں انھوں نے اہلِ حدیث کے مابین تنظیمی گروپ بندی پر اپنا تبصرہ نہایت کرب اور دُکھ سے کیا۔ انھوں نے فرمایا کہ ’’انفرادی طور پر تو بہت سی اہلِ حدیث شخصیات نے کام کیا اور اب بھی کر رہے ہیں اور ایسے ہی اہلِ حدیث دینی مدارس کی کارکردگی بہت اعلیٰ درجے کی ہے۔ لیکن ان کا آپس میں ربط و ضبط، تعاون اور ایک دوسرے کو علمی اور اخلاقی قوت فراہم کرنے کے سلسلے میں ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ دورانِ گفتگو آپ نے مجھے مورخِ اسلام حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی ایک کتاب ’’برصغیر میں اسلام کی آمد‘‘ تحفتاً عنایت فرمائی، جس پر میں آپ کا کافی ممنون ہوا۔ اس کتاب میں متعدد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ، تابعین اور تبع تابعین رحمہم اللہ کے حالات و آثار درج ہیں ۔ آپ کے بیٹوں نے بھی اپنے تایا جان کی خدمت کر کے بہت اجر سمیٹا ہے۔ اللہ تعالیٰ ایسے سعادت مند بھتیجے ہر کسی کو عطا فرمائے۔ آمین۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ کو اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائے اور آپ حضرات کو صبرِ جمیل کی توفیق بخشے۔ آخر میں ایک درخواست ہے کہ مولانا مرحوم کی وقیع لائبریری(کتب خانہ)کے بارے میں کوئی ایسا فیصلہ کیا جائے کہ جس سے علما و عامۃ الناس سہولت کے ساتھ مستفید ہو سکیں ۔ اللہ تعالیٰ آپ کا حامی و ناصر ہو۔ فقط والسلام طالب دعا سیف اللہ خان مغل حافظ آباد ۲؍ جنوری۲۰۱۶ء ٭٭٭
Flag Counter