Maktaba Wahhabi

754 - 924
دلّی و لاہور و امرتسر نہیں کچھ دور ہیں پر رحیم آباد و آرہؔ اور مبارک پور ہیں لکھ دیے سیر و تراجم میں وہاں کے واقعات جیسے خود حاضر وہاں تھے وہ بہ وقتِ واردات ان کی تحریروں سے ان کے ذوقِ عالی کا ظہور قابلِ تعریف ہے اور باعثِ کیف و سرور کچھ نہیں تعقید ہوتی ہے کسی تعبیر میں کھینچتے ہیں ایسا نقشہ حیطۂ تحریر میں ان کی مجلس میں طوالت سے نہ ہوتا تھا ملال علم کے موتی کی قیمت، اور ظرافت کا کمال ان کی صحبت اور مجلس کی لطافت کا جواب مل نہیں پایا ہے تہذیب و ثقافت کا جواب ذکرِ اسلافِ گرامی تھا حسین انداز میں منہمک ہو جائے سامع اس کے سوز و ساز میں ان کی طرزِ زندگی بالکل نہ دل آزار تھی غیرتِ مسلک نہانِ دل میں شعلہ بار تھی سادگی و صبر و شکر و زہد اور تقوی شعار ان سے اخلاقِ حمیدہ کا ہوا بالا وقار حضرتِ اسحاق بھٹی میں سبھی اوصاف تھے اپنے اخلاق و ادب میں پیروِ اسلاف تھے تھا سوانح شخصیت سیرت نگاری کا مجاز چل بسا خاکہ نگاری کا وہی دانائے راز زندگی بخشی ہزاروں علم کے آفاق کو موت نے چھوڑا نہیں پر حضرتِ اسحاق کو ’’ہیں اسی قانونِ عالم گیر کے یہ سب اثر بوئے گل کا باغ سے گل چیں کا دنیا سے سفر‘‘ (کاوش فکر: جناب مصلح نوشہروی۔ انڈیا)
Flag Counter