Maktaba Wahhabi

785 - 924
سے دینی علوم و فنون پڑھ کر سندِ فراغت حاصل کی۔ پھر گوجرہ چلے گئے اور وہاں مولانا محمد یعقوب خان رحمہ اللہ سے دورہ تفسیر کیا۔ اسی دوران میں پرائیویٹ میٹرک کا امتحان دیا اور پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایف۔ اے کیا۔ پھر جی سی یونیورسٹی فیصل آباد سے ایم اے اسلامیات اور ایم اے عربی کیا اور اسی یونیورسٹی سے عربی میں پی ایچ ڈی کرنے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ ان کے مقالے کا عنوان تھا: ’’مدیٰ التاثیر اللغوي في تعیین معاني القرآن الکریم‘‘(قرآنِ کریم کے معنی کے تعین میں لغت کا دائرہ کار)ڈاکٹر صاحب آج کل گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ ٹی آئی کالج چناب نگر(چنیوٹ)میں پڑھاتے ہیں ، جبکہ رہایش فیصل آباد کی کلیم شہید کالونی نمبر ۲ میں ہے اور یہیں کی جامع مسجد البیان اہلِ حدیث میں خطابت و درس کی ذمے داریاں بھی ادا کر رہے ہیں ۔ ڈاکٹر صاحب کا تصنیفی سلسلہ قابلِ رشک ہے۔ ان کے مضامین و مقالات جماعتی جرائد ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ لاہور، ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ لاہور، پندرہ روزہ صحیفۂ اہلِ حدیث‘‘ کراچی اور ماہنامہ مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ میں شائع ہو رہے ہیں ۔ پروفیسر صاحب چوں کہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں ، اس لیے ان کے علمی مقالات نمل یونیورسٹی اسلام آباد کے مجلہ ’’البصیرہ‘‘، پنجاب یونیورسٹی لاہور کے مجلہ ’’القلم‘‘، بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتاب کے ’’پاکستان جرنل آف اسلامک ریسرچ‘‘ میں بھی شائع ہوتے رہتے ہیں ۔ ڈاکٹر صاحب کی تحریریں کافی عرصہ سے پڑھ رہا ہوں ۔ ما شاء اﷲ اسلوب نہایت ہی جاندار ہے۔ موصوف اپنے علم و نظر، ژرف نگاہی اور محنتِ شاقہ سے متعد بہ اضافوں کے ساتھ فکرِ حدیث اور اسلوبِ ادب کو ساتھ ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں ۔ ان کی تحریروں سے زبان و ادب، بلاغت اور اسلوبِ بیان کے بہت سے حیرت انگیز گوشے سامنے آجاتے ہیں ۔ ایمان و ایقان کی بہار پھول برسا رہی ہے اور سالہا سال کی جستجو کا ماحصل چند اہم کتابوں کی شکل میں پیش کر دیا: (1)۔ مولانا عبداﷲ محدث ویرووالوی رحمہ اللہ(حیات و خدمات)۵۳۰ صفحات کی یہ کتاب مولانا ویرووالوی رحمہ اللہ کے حالات و آثار کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ ۲۰۰۰ء میں طارق اکیڈمی فیصل آباد نے اسے شائع کیا تھا۔ مؤرخِ اسلام مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ نے اس کا مقدمہ تحریر کیا تھا۔ (2)۔ شیخ الاسلام مولانا ثناء اﷲ امرتسری رحمہ اللہ کا سفر نامہ حجاز۔ پروفیسر صاحب نے مولانا ثناء اﷲ امرتسری رحمہ اللہ کا سفر نامہ حجاز پرانے ’’اہلِ حدیث‘‘ امرتسر کے شماروں سے جمع کر کے مرتب کر دیا ہے۔ یہ بہت اہم کتاب ہے۔ ۲۰۰۰ء کے لگ بھگ طارق اکیڈمی کی طرف سے اسے شائع کیا گیا۔ (3)۔ بستان الواعظین۔ یہ کتاب علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ کی ہے، عنوان بھی یہی ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے اس کا رواں سلیس ترجمہ اسی نام سے کیا۔ ۲۰۰۹ء میں مکتبہ اسلامیہ، لاہور نے یہ کتاب چھاپ دی تھی۔ (4)۔ شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے میلاد کے رد میں ایک رسالہ تحریر کیا تھا، ڈاکٹر صاحب نے اس کا ترجمہ کیا اور وہ چھپ گیا۔ (5)۔ مواعظِ حسنہ۔ مختلف عنوانات پر مشتمل خطبات کا مجموعہ ہے۔ ۲۰۰۵ء میں طارق اکیڈمی نے اسے شائع کیا۔
Flag Counter