Maktaba Wahhabi

826 - 924
سروس میں جاب کا آغاز کیا اور پھر کراچی کے ایک ڈگری کالج کے شعبہ اردو میں پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دینا شروع کیں ۔ اس دوران میں ڈاکٹر صاحب کا تعلق کئی علمی و تحقیقی اداروں سے رہا۔ انجمن ترقی اردو پاکستان میں ریسرچ فیلو رہے۔ اس میں ان کا شعبہ ’’قاموس الکتب‘‘ تھا۔ دورانیہ ۱۹۶۶ء سے ۱۹۸۰ء ہے۔ اسی طرح ۱۹۸۵ء سے ۱۹۸۹ء تک انجمن کے تحقیقی جرنل اردو کے نائب مدیر رہے۔ نیشنل لینگویج پاکستان میں ایک سال(۱۹۸۰ء۔ ۱۹۸۱ء)علمی معاون کی حیثیت سے نمایاں کام کیا۔ موصوف محترم اب کئی سال سے دو پرائیویٹ اداروں مولانا ابو الکلام آزاد ریسرچ انسٹی ٹیوٹ پاکستان اور مولانا عبید اللہ سندھی اکیڈمی کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے طویل خدمات پیش کیے ہوئے ہیں ۔ ڈاکٹر صاحب ملتِ بیضا کی شمع ہیں ۔ ان کے دم قدم سے دنیائے علم و ادب میں ایک رونق بپا ہے۔ آپ کا اصل تعارف ان کی تصنیفات و تالیفات سے ہوتا ہے۔ ۱۹۵۷ء سے لے کر تا حال ۲۰۱۶ء تک انسٹھ(۵۹)برس کے طویل عرصے میں انھوں نے ادب کی ہر صنف میں طبع آزمائی فرمائی اور اللہ کی مہربانی سے کامران ٹھہرائے۔ انھوں نے ادب، تاریخ، مذہب، سیاست، سیرت و سوانح اور صحافت و تنقید وغیرہ عنوانات سے متعلق پچاس سے اُوپر کتابیں شائع کیں ، جن کا حلقۂ قارئین دور دور تک پھیلا ہوا ہے۔ انھوں نے بعض کتابیں خود لکھیں اور بعض نہایت ہی اہم کتابوں کو مرتب و مدون کیا۔ پھر ان پر اپنے قلم سے گراں قدر مقدمات و توضیحات اور حواشی تحریر کیے۔ ان کی وقیع ترین کاوشیں مولانا ابو الکلام آزاد رحمہ اللہ سے متعلق ہیں ۔ کتابوں کے نام دیکھئے۔ کلیاتِ آزاد(مولانا مرحوم کی شاعری)، مولانا ابو الکلام آزاد اور ان کے چند بزرگ دوست اور عقیدت مند(مولانا آزاد رحمہ اللہ کے بعض دوستوں کا تعارف کرایا گیا ہے، صفحات: ۱۷۶)، انڈیا ونس فریڈم(مولانا مرحوم کی انگریزی کتاب کی نئے انداز میں اشاعت۔ صفحات: ۳۷۸)، نقوش و آثار(مولانا آزاد رحمہ اللہ کے تاریخی و سیاسی خطوط اور احکامات و ہدایات کا مجموعہ۔ صفحات: ۲۳۲)، جامع الشواہد فی دخول غیر المسلمین فی المساجد(غیر مسلموں کا مسجدوں میں داخل ہونے کے حوالے سے مولانا مرحوم کا رسالہ ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے اس پر طویل مقدمہ تحریر کیا ہے۔ صفحات: ۱۷۵) ڈاکٹر صاحب نے صحافت کے میدان کو وسعت دی اور اس میں انتقاد کے نئے نئے عقدے واکیے۔ آپ کے مضامین و مقالات اور تبصرہ جات علم و آگہی، ادب و افکار اور تفہیم و اصلاح کا شاندار مرقع ہیں ۔ پاکستان اور ہندوستان کے بہت سے رسائل و جرائد میں ان کے سیکڑوں مضامین شائع ہو چکے ہیں ۔ بعض معروف جرائد اور اخبارات یہ ہیں : اردو، اردو نامہ، قومی زبان، افکار، فکر و نظر، جنگ، حریت، جسارت، الرحیم، الولی، مہران، محدث، میثاق، تفہیم الاسلام، الاعتصام، اہلِ حدیث، چٹان، الحق، خدام الدین، المبز، نصرۃ العلوم وغیرہ وغیرہ۔ ہندوستان کے جرائد میں معارف(اعظم گڑھ)، برہان(دہلی)، اردو ادب(علی گڑھ، دہلی)، فکر و نظر(علی گڑھ)ہماری زبان(علی گڑھ و دہلی)، جامعہ
Flag Counter