Maktaba Wahhabi

281 - 924
کرتے کہ سننے والا یہی سمجھتا کہ بھٹی صاحب رحمہ اللہ اس موقع پر خود موجود تھے اور سب کچھ اپنی آنکھوں دیکھا واقعہ ہی بیان کر رہے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے انھیں یادداشت بھی کمال کی دے رکھی تھی، یہاں تک کہ ہر واقعہ بیان کرتے وقت وہ اس کی تاریخ بھی ساتھ ہی بتا دیتے۔ اگر کسی مرحوم کا ذکر فرماتے تو ساتھ ہی اس کے فوت ہونے کی تاریخ بھی بتاتے۔ نیز بتاتے کہ میں اس کے جنازے میں شامل ہوا تھا اور جنازہ فلاں صاحب نے پڑھایا تھا۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی مصروفیات کے پیشِ نظر میں عموماً اُن کے پاس ایک گھنٹے سے زیادہ نہیں بیٹھا کرتا تھا، مگر آج کی ملاقات اتفاق سے دو گھنٹہ جاری رہی، وقت کا پتا ہی نہ چلا۔ ان سے اجازت لی اور واپس گھر کی راہ لی اور یوں ایک خوشگوار ملاقات اختتام کو پہنچی۔ کیا خبر تھی کہ یہ اُن سے آخری ملاقات ثابت ہوگی اور وہ ٹھیک دو ہفتے بعد ۲۲؍ دسمبر ۲۰۱۵ء کو اپنی آخری منزل کو سدھار جائیں گے۔؂ خدا بخشے ہزاروں خوبیاں تھیں مرنے والے میں !
Flag Counter