Maktaba Wahhabi

40 - 924
مودودی، مولانا عبید اللہ رحمانی اور مفتی کفایت اللہ دہلوی رحمہم اللہ و دیگر زعمائے کرام شامل ہیں ۔ مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے چالیس کے قریب کتابیں لکھیں ، وہ ایک عہد کی تاریخ تھے۔ انھوں نے اہلِ علم کو یاد دلایا کہ تحریریں نہ صرف زندہ رہتی ہیں ، بلکہ اہلِ قلم کو زندہ بھی رکھتی ہیں ۔ خطباء کو خطابت کے ساتھ ساتھ قلم سے بھی کام لینا چاہیے۔ ’’ارمغانِ مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ ‘‘ادارہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ بہاول پور کی ایک عظیم پیشکش ہے۔ اس میں شامل درجنوں مضامین، تحقیقی تحریروں اور تعزیتی تاثرات سے جناب حمیداللہ خان عزیز کی کاوشوں کا بہ خوبی اندازہ ہو جاتا ہے۔ ’’ارمغان‘‘ کا چودھواں باب بہت اہم نوعیت کا ہے۔ اس میں مضامین و مقالات لکھنے والے(یعنی اصحابِ نگارش)کا نہایت مختصر مگر دل کش پیرائے میں تعارف لکھا گیا ہے۔ اس سے پتا چلتا ہے کہ مولفِ کتاب وسیع المشرب اور باذوق ادیب ہیں ۔ انھوں نے قارئین کے ذوق کو جلا بخشنے کے لیے ہر مضمون نگار اور کالم نگار کا تعارف لکھ کر ایک عمدہ اسلوب کا تتبع پیش کیا ہے۔ مولانا مرحوم کے چند اہم خطوط اور خود اُن کے نام بعض مشاہیر اہلِ علم و فضل کے مکاتیب کو نہایت ہی احسن اسلوب میں مرتب کرکے اس میں شامل کر دیا گیا ہے۔ بہرکیف اسحاق فہمی اور اس کے دلچسپ اندازِ سخن سے لطف پانے کے لیے ’’ارمغان‘‘ کا مطالعہ مرحوم بھٹی صاحب کی شخصیت اور ان کے علمی کارناموں کی تفہیم میں کافی حد تک مدد گار ثابت ہوگا۔ إن شاء اللّٰہ ۔ مولفِ کتاب جنوبی پنجاب کے مشہور ضلع سابق ریاست بہاول پور کے شہر احمد پور شرقیہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ موصوف اس خطے میں ادارہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ کے توسط سے کتاب و سنت کی نشر و اشاعت کے لیے نہایت موثر انداز میں اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں ۔ اس سلسلے میں ان کی سیرت اور قرآنیات پر چند کتب بھی شائع ہو چکی ہیں ، جو مقامی ’’مذہبی حالات‘‘ کے تناظر میں بہت اہمیت کی حامل ہیں ۔ وہ اپنے ضلع کی تاریخ اہلِ حدیث و رجالِ حدیث پر خصوصی کام کے علاوہ جنوبی پنجاب کے دیگر اضلاع اور بلاد و قصبات میں جاری تحریک اہلِ حدیث کی تاریخ پر بھی کافی دسترس رکھتے ہیں اور اس کو تحریری صورت میں مکمل کر رہے ہیں ۔ ان کا یہ اہم ترین کام کئی جلدوں پر محیط ہوگا۔ اللہ تعالیٰ اس کام میں ان کا خصوصی مددگار ہو۔ ہمارا علمی تعاون بھی انھیں حاصل رہے گا اور دعائیں بھی ان کے ساتھ رہیں گی۔ ان شاء اللّٰہ ۔ اپنی بات اس شعر پر ختم کرتا ہوں ، جو محترم بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے حسبِ حال ہے: ملاؤ خاک میں ہم کو مگر یہ خیال رہے کہ ہم سے لوگ دوبارہ ملا نہیں کرتے بشیر انصاری(ایم۔ اے) مدیر اعلیٰ: : ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ لاہور ۲۰۔ مارچ ۲۰۱۶ء
Flag Counter