Maktaba Wahhabi

68 - 924
میں سوچ رہا تھا کہ لاریب! ہر نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے، بلکہ دنیا میں آنا ہی درحقیقت یہاں سے رختِ سفر باندھ جانے کی تمہید ہے اور خالق و مالکِ کائنات کے اس مضبوط مستحکم ضابطے سے کسی فرد اور بشر کے لیے بھی استثنا نہیں ہے، لیکن وہ تو ایسے لوگوں میں سے تھے، جو کبھی کرۂ ارض پر بوجھ نہیں بنتے، جن کی حیاتِ مستعار کی ایک ایک ساعت اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور برکتوں کی امین ہوتی ہے، جن کا دل ہر طرح کی حرص و ہوس سے پاک ہوتا ہے، جن کی تخلیق کسی اعلیٰ و ارفع مشن میں گندھی مٹی سے ہوتی ہے اور جو اپنے مشن کی تکمیل پر بجا طور پر کہہ سکتے ہیں : حاصل عمر نثارے رہ یارے کردم شادم از زندگی خویش کہ کارے کردم ’’عمر کی ساری پونجی میں نے یار کی راہ کی نذر گزار دی ہے اور میں اپنی زندگی سے خوش ہوں کہ کچھ کر کے آیا ہو۔‘‘ امید ہے باری تعالیٰ نے بھی ان کی کارکردگی کو شرفِ قبولیت سے نوازتے ہوئے اور اپنی رحمت سے سرفرازتے ہوئے صدا دی ہوگی: ’’اے اطمینان پانے والی روح! اپنے پروردگار کی طرف لوٹ چل، تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی، تو میرے (ممتاز) بندوں میں شامل ہو جا اور میری بہشت میں داخل ہو جا۔‘‘
Flag Counter