Maktaba Wahhabi

80 - 924
اظہار میں متانت اور اپنے جریدے کا وقار ملحوظ رکھنے کی ہدایت اکثر فرماتے۔ بھٹی صاحب نے خود بہت پڑھا، خوب پڑھا اور متنوع مطالعہ کیا۔ اپنے پاس آنے والی کتابوں کے علاوہ کوئی پسندیدہ کتاب جب مل جاتی تو وہ کتاب کو اول سے آخر تک پڑھتے اور ہر کتاب کو ۔۔موافق، مخالف۔۔ کو اوّل سے آخر تک پڑھنے کا نام ہی اصل مطالعہ ہوتا ہے، جس کے بھٹی صاحب رحمہ اللہ خوگر تھے۔ اک شخص کیا گیا کہ بھرا شہر دفعتاً بے حوصلہ و بد دل و کم کوش ہو گیا اک شخص ٹوکتا تھا بہت اہلِ شہر کو مژدہ کہ آج رات وہ خاموش ہو گیا آہ! ۱۹۲۵ء کے موسم بہار میں کھلنے والا پھول ۲۰۱۵ء کی خزاں ہم سے چھین لے گئی ۔ اس وقت کریں گے یاد رونے والے جس دن نہ ’’اسحاق‘‘ انجمن میں ہو گا ادارہ ’’ثقافتِ اسلامیہ‘‘ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بیرون ملک مقیم اہلِ علم کے بعض نیاز مندوں نے ذاتی مفادات سے بالا ہو کر نہایت اخلاص، عقیدت سے ان کی خدمت اس طرح اور اس حد تک کی کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو غم روزگار سے آزاد کر دیا۔ ہماری دعا ہے کہ بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی ،خصوصاً سوانحی، خدمات کے اجر میں اللہ تعالیٰ ان احباب اور نیازمندوں کو بھی شریکِ اجر و ثواب کرے۔ جزاہم اللّٰہ عنا وعن جمیع المسلمین۔
Flag Counter