Maktaba Wahhabi

256 - 531
حقیقت کو یاد رکھے کہ اللہ تعالیٰ اسے دیکھ رہا اور اس کے تمام حالات سےباخبر ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کے حوالے سے کریدنہ کرے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اپنے بندوں پر بے حد رحم فرمانے والا ہے، وہ نیکیوں کا کئی گنا زیادہ اجروثواب عطا فرماتا اور گناہ معاف فرما دیتا ہے اور تمہارا رب کسی پر کبھی ظلم نہیں فرماتا۔ تم اپنے نفس کی حفاظت کرو اور اللہ تعالیٰ کے معاملہ کو اللہ کے سپرد کر دو جو حکیم و عادل اور رؤف رحیم ہے۔ واللہ الموفق ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ حج کی استطاعت سوال: حج کے حوالے سے استطاعت کیا ہے اور اس کی شروط کیا ہیں؟ جواب: حدیث میں استطاعت کی تفسیر زاد راہ اور سواری سے کی گئی ہے لیکن استطاعت کا لفظ شاید اس سے بھی زیادہ عام ہے کہ جو شخص کسی طرح بھی مکہ مکرمہ پہنچ جائے اس کے لیے حج اور عمرہ لازم ہے اگر کوئی شخص پیدل چلنے اور اپنا سامان اٹھانے کی قدرت رکھتا ہو یا اس کا سامان اٹھانے والا کوئی موجود ہو تو اس کے لیے بھی حج لازم ہے اور اگر وہ جدید وسائل حمل و نقل مثلا بحری جہازوں، گاڑیوں اور ہوائی جہازوں وغیرہ کا کرایہ ادا کر سکتا ہو تو اس کے لیے بھی حج لازم ہے۔ اگر کسی شخص کے پاس زاد راہ اور سواری تو ہو لیکن اس کے سامان اور اہل و عیال کی حفاظت کرنے والا کوئی نہ ہو یا مدت حج میں اس کے اہل و عیال کے نفقہ و خرچہ کا انتظام نہ ہو تو مشقت کی وجہ سے اس پر حج لازم نہ ہو گا۔ اسی طرح اگر راستہ خطرناک ہو یا راستہ میں قزاقوں اور راہزنوں کا خدشہ ہو یا حکومت کی طرف سے عائد کردہ مالی ٹیکس ناقابل برداشت ہو یا وقت اس قدر کم ہو کہ مکہ مکرمہ پہنچنا ممکن نہ ہو یا بیماری یا ضرر (تکلیف) کی وجہ سے وہ سواری پر سوار ہونے کی قدرت نہ رکھتا ہو تو ان تمام صورتوں میں حج ساقط ہو جائے گا اور اگر اس کے پاس مالی استطاعت ہو تو اس کے لیے یہ لازم ہو گا کہ اپنی طرف سے کسی کو نائب بنا کر حج کے لیے بھیج دے اور اگر مالی استطاعت بھی نہیں تو پھر اس پر حج فرض نہیں ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ کیا بیٹے کا اپنے باپ کے مال سے فرض حج ادا کرنا جائز ہے؟ سوال: میرے بیٹے کی عمر قریبا بیس سال ہے۔ میرے پاس گاڑی ہے لیکن میں گاڑی چلانا نہیں جانتا۔ میرا بیٹا گاڑی چلاتا ہے اور میں نے اپنی گاڑی میں حج کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ میرا بیٹا ابھی سکول میں پڑھتا ہے اور اس نے کسی سے یہ سنا ہے کہ بیٹے نے اگر ابھی تک فرض حج ادا نہ کیا ہو تو اس کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اپنے باپ کے مال سے حج کرے بلکہ اسے خود مال کما کر حج کرنا چاہیے۔ میرے پاس اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے کافی مال ہے، تو رہنمائی فرمائیں کیا میرا بیٹا میرے مال سے حج کر سکتا ہے؟ اللہ تعالیٰ آپ کو اجروثواب سے نوازے۔ جواب: بیٹا اگر اپنا فرض حج اپنے باپ کے مال سے کرے تو اس کا حج صحیح ہے بلکہ اس کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ اپنے والد کے ساتھ جلد حج کرے اور گاڑی چلانے میں اپنے باپ کی مدد کرے کیونکہ یہ بھی اپنے باپ کے ساتھ نیکی ہے۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔
Flag Counter