Maktaba Wahhabi

33 - 531
’’خبردار! بلاشبہ تم سے پہلے لوگ اپنے انبیاء و صلحاء کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا کرتے تھے۔ تم قبروں کو مسجدیں نہ بنانا، میں تمہیں اس سے منع کرتا ہوں۔‘‘ اس موضوع کی دیگر احادیث بھی مخفی نہیں ہیں۔ وباللّٰه التوفيق‘ وصلي اللّٰه علي نبينا محمد۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ کیا مکہ میں برائیوں کا گناہ زیادہ ہوتا ہے؟ سوال: کیا یہ صحیح ہے کہ مکہ مکرمہ میں جس طرح نیکیوں کا اجروثواب زیادہ ملتا ہے اسی طرح برائیوں کا گناہ بھی زیادہ ہوتا ہے؟ جواب: برائیوں کا گناہ ہر جگہ کیفیت کے اعتبار سے زیادہ ہوتا ہے، عدد کے اعتبار سے نہیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ مَن جَآءَ بِٱلْحَسَنَةِ فَلَهُۥ عَشْرُ‌ أَمْثَالِهَا ۖ وَمَن جَآءَ بِٱلسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَىٰٓ إِلَّا مِثْلَهَا وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ ﴾ (الانعام 6/160) ’’جو کوئی (اللہ کے حضور) نیکی لے کر آئے گا، اس کو ویسی دس نیکیاں ملیں گی اور جو برائی لائے گا، اسے سزا ویسی ہی ملے گی اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔‘‘ اسی طرح اس مفہوم پر دلالت کرنے والی بہت سی صحیح احادیث سے بھی یہی ثابت ہے۔ ہاں البتہ برائیوں کے گناہ میں فرق، ان کے کبیرہ و صغیرہ ہونے یا زمان و مکان کی وجہ سے ہوتا ہے۔ مثلا رمضان یا عشرہ ذوالحجہ اور حرمین شریفین میں کئے جانے والے برے اعمال کا گناہ زیادہ ہو گا۔ واللہ ولی التوفیق۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ نماز کے مصلوں پر تصویریں سوال: کیا نماز کے مصلوں کے لیے یہ شرط ہے کہ ان پر حرمین شریفین یا دیگر مساجد کی تصویریں بنی ہوں یا ان پر قرآنی آیات لکھی ہوں......؟ ان تصویروں کے بارے میں کیا حکم ہے جو مصلوں پر طول کے بجائے ان کے عرض کی طرف بنی ہوں؟ نیز ان مصلوں پر نماز کے جواز کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے جن پر حیوانات یا پرندوں وغیرہ کی تصویریں بنی ہوں؟ جواب: نماز کے لیے استعمال کئے جانے والے مصلوں پر آیات قرآنی ہونی چاہئیں نہ حیوانات اور پرندوں کی تصویریں، کیونکہ مصلوں پر آیات قرآنی لکھنے سے قرآن مجید کی بے ادبی و بے حرمتی ہے نیز جان دار اشیاء کی تصویریں جائز نہیں ہیں۔ اسی طرح نماز کے لیے استعمال کیے جانے والے مصلوں کے لیے یہ بھی شرط نہیں ہے کہ ان پر حرمین شریفین یا دیگر مساجد کی تصویریں بنی ہوں بلکہ اس طرح کی تصویریں مکروہ ہیں کیونکہ ان کی طرف دیکھنے سے نماز کے خشوع و خضوع میں فرق آ جاتا ہے اور شریعت کا تقاضا یہ ہے کہ نماز خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کی جائے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿٢قَدْ أَفْلَحَ ٱلْمُؤْمِنُونَ ﴿١﴾ ٱلَّذِينَ هُمْ فِى صَلَاتِهِمْ خَـٰشِعُونَ ﴿٢﴾) (المومنون 23/1-2) ’’بے شک ایمان والے فلاح پا گئے، جو اپنی نماز میں عجزو نیاز کرتے ہیں۔‘‘ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔
Flag Counter