Maktaba Wahhabi

531 - 531
(اور سود چھوڑ دو گے) تو تم کو اپنی اصلی رقم لینے کا حق ہے جس میں نہ اوروں کا نقصان ہو اور نہ تمہارا نقصان۔‘‘ یہ شدید اسلوب اس بات کی دلیل ہے کہ سود بہت بڑا اور خطرناک جرم ہے، وہ کبیرہ گناہ ہے جو اللہ تعالیٰ کے غضب کا موجب اور دنیا و آخرت کے عذابوں کا سبب ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ فَلْيَحْذَرِ‌ ٱلَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِ‌هِۦٓ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿٦٣﴾ (الروم 24/63) ’’تو جو لوگ اس کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں، ان کو ڈرنا چاہیے کہ (ایسا نہ ہو کہ) ان پر کوئی آفت پڑ جائے یا تکلیف دینے والا عذاب نازل ہو۔‘‘ اور نبی علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: (اجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوبِقَاتِ) ’’تباہ و برباد کر دینے والی سات چیزوں سے اجتناب کرو۔‘‘صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! وہ سات چیزیں کون سی ہیں؟ فرمایا: (الشرک باللّٰه، والسحر، وقتل النفس التی حرم اللّٰه الا بالحق، واکل مال الیتیم، واکل الربا، والتولی یوم الزحف، وقذف المحصنات الغافلات المومنات) (صحیح البخاری، الوصایا، باب قول اللّٰه تعالیٰ (إِنَّ ٱلَّذِينَ يَأْكُلُونَ أَمْوَ‌ٰلَ ٱلْيَتَـٰمَىٰ...الخ) ، ح: 2766 وصحیح مسلم، الایمان، باب الکبائر واکبرھا، ح: 89) ’’اللہ کے ساتھ شرک کرنا، جادو کرنا، اس نفس کو قتل کرنا جسے اللہ نے حرام قرار دیا ہو مگر حق کے ساتھ، سود کھانا، مال یتیم کو کھانا، میدان جنگ سے فرار ہونا اور پاک دامن مومن اور غافل عورتوں پر بہتان لگانا۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: (الرِّبَا اثْنَانِ وَسَبْعُونَ بَابًا، أَدْنَاهَا مِثْلُ إِتْيَانِ الرَّجُلِ أُمَّهُ)(معجم الاوسط للطبراني: 8/73‘74‘ ح: 7147) ’’سود کے بہتر دروازے ہیں اور ان میں سے سب سے چھوٹے دروازے سے داخل ہونے کا گناہ اس طرح ہے جیسے کوئی اپنی ماں سے منہ کالا (بدکاری) کرے۔‘‘ صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، کھلانے والے، لکھنے والے اور دونوں گواہی دینے والوں پر لعنت کی اور فرمایا: (هُمْ سَوَاءٌ) (صحيح مسلم‘ المساقاة‘ باب لعن آكل الربا ومؤكله‘ ح: 1598) ’’یہ سب (گناہ میں) برابر ہیں۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ، وَالْفِضَّةُ بِالْفِضَّةِ، وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ، وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ، وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ، وَالْمِلْحُ بِالْمِلْحِ، مِثْلًا بِمِثْلٍ، سَوَاءً بِسَوَاءٍ، يَدًا بِيَدٍ،فَمَنْ زَادَ أَوِ اسْتَزَادَ فَقَدْ أَرْبَى ، الْآخِذُ وَالْمُعْطِي
Flag Counter