Maktaba Wahhabi

180 - 829
جواب:غسل اور وضو ء کے بعد اعضاء کو خشک کیا جاسکتا ہے۔ منع نہیں، کیونکہ اصل اباحت ہے اور حضرت میمونہ کی جس روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل کے بعد وہ تولیہ لے کر حاضر ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے واپس کردیا، یہ واقعہ خاص ہے۔ قاعدہ مشہور ہے: وقائع الاعیان لا یحتج بھا علی العموم خاص واقعات سے عموم پر استدلال کرنا درست نہیں یہاں احتمال ہے، ممکن ہے اس تولیہ میں عدمِ جواز کا کوئی سبب ہو یا آپ جلدی میں ہوں یا وہ پاک صاف نہ ہو یا اس بات سے ڈرے ہوں کہ تولیہ پانی سے خود ہی تر نہ ہوجائے جو غیر مناسب ہے وغیرہ۔ بلکہ غسل کے موقعہ پر حضرت میمونہ کا تولیہ پیش کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اعضاء کو خشک کرتے تھے ،ورنہ وہ پیش نہ کرتیں۔نیز سنن ابن ماجہ میں بسند ِحسن حضرت سلمان سے مروی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضوء کیا اورصفا کا جبہ جو آپ نے پہنا ہوا تھا ،اس سے اپنے چہرے کو صاف کیا۔[1]مزید تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو عون المعبود :۱؍۱۰۱۔
Flag Counter