Maktaba Wahhabi

576 - 829
تشہد میں ’’ السلام علی النبی‘‘ کہنا : سوال: بعض علماء کہتے ہیں کہ تشہد میں ’’ السلام علی النبی‘‘ کہنا صحابہ رضی اللہ عنہم کا اجتہاد تھا،کہنا وہی چاہیے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھایا تھا۔ یعنی ’’ السلام علیک ایھا النبی‘‘ کیا کسی ایک صحابی سے بھی صحیح سند سے یہ ثابت ہے کہ اس نے آپ کی وفات کے بعد بھی ’’ السلام علیک ایھا النبی‘‘ کہا ہو؟ مؤطا امام مالک رحمہ اللہ کی شرح میں علامہ وحید الزماں رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ یہ امر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہو گیا تو واجب ہے اتباع اس کا ہم پر؟‘‘ جواب: ’’اَلسَّلامُ عَلَیکَ ایُّھا النَّبِیّ‘‘ کے الفاظ تو عہد نبوت سے لے کر ثابت شدہ ہیں۔ نئے سِرے سے ان میں بحث کرنے کی ضرورت نہیں۔ جب کہ ’’السَّلام علی النبی‘‘ کا وقوع حادث ہے۔ اس میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اجتہاد کا عمل دخل ہے۔ اشکال اجتہادی الفاظ پر ہونا چاہیے تھا، نہ کہ منصوص پر۔ مولانا وحید الزماں کا جو نظریہ ہے، دیگر بعض اہلِ علم بھی اسی بات کے قائل ہیں۔ لیکن جمہور کے ہاں ترجیح پہلے مسلک کو ہے دوسرے کا صرف جواز ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! مرعاۃ المفاتیح۔ چار رکعتوں والی نماز کے پہلے تشہد میں درود شریف پڑھنے کا حکم : سوال: چار رکعتوں والی نماز کے پہلے تشہد میں درود شریف پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ بعض لوگ نہ پڑھنے کے قائل ہیں، بعض جائز کہتے ہیں جب کہ بعض واجب گردانتے ہیں؟ جواب: حدیث کے عموم کی بناء پر پہلے تشہد میں درود پڑھنے کا جواز ہے۔ (( قُولُوا : اَللّٰھُمَّ صَلِّٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ…)) الخ [1] سوال: چار یا تین رکعات والی نماز کے درمیانے تشہد میں صرف التحیات پڑھنی چاہیے یا درود شریف ابراہیمی اور دعائیں بھی ملانی چاہئیں؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں فتویٰ درکار ہے۔ جواب: تین یا چار رکعتوں والی نماز کے درمیانے تشہد میں عمومِ احادیث کی بناء پر درود ملانا جائز ہے۔ تاہم دعائیں اخری تشہد میں ہی ملانی چاہئیں۔ تشہد میں نمازِ جنازہ والی دعا پڑھنا: سوال: فرض نماز کے تشہد میں کوئی عزیز ،دوست ، والدین یا د آجائیں تو کیا نمازِ جنازہ والی دعا ان کی
Flag Counter