Maktaba Wahhabi

814 - 829
سنن ابو داؤد میں حدیث ہے: ’’ إِنَّمَا الجُمُعَۃُ عَلٰی مَن سَمِعَ النِّدَائَ‘‘[1] ’’جمعہ صرف اس پر ہے جس کو اذان سنائی دے۔‘‘ لیکن روایت ِ ہذا کے رفع اور وقف میں اختلاف ہے۔ لیکن اس کی تائید اُمّ مکتوم کی روایت سے ہوتی ہے۔ ((ہَل تَسمَعُ النِّدَاء َ بِالصَّلَاۃِ؟قَالَ: نَعَم، قَالَ: فَاَجِب)) [2] ۴۔ جنگل کے رہائشی کو اہل بادیہ کہا جاتا ہے۔ راجح مسلک کے مطابق صرف ایک فرد پر جمعہ فرض نہیں اس سے زائد افراد کو جمعہ پڑھنا چاہیے۔ نماز جمعہ کے لیے مسجد اور خطبہ جمعہ شرط ہے ؟ سوال: نماز جمعہ کے لیے مسجد اور خطبہ جمعہ شرط ہے یا بوقت ِ ضرورت ان کے بغیر بھی نماز جمعہ ادا ہو سکتی ہے؟ جواب: جمعہ کے لیے خطبہ شرط ہے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو خطبے ارشاد فرمایا کرتے تھے۔ صحیح احادیث میں اس کی تصریح موجود ہے۔ البتہ مسجد کا وجود ضروری نہیں۔ فقیہ ابن قدامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((وَلَا یُشتَرُطُ لِصِحَّۃِ الجُمُعَۃِ إِقَامَتُھَا فِی البُنیَانِ۔ وَ یَجُوزُ فِیمَا قَارَبَہٗ مِنَ الصَّحرَائِ)) ’’جمعے کی اقامت کے لیے عمارت شرط نہیں قریبی جنگل میں بھی جائز ہے۔‘‘ حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ نے پہلا جمعہ انصار کو ’’ھزم النیت‘‘ وادی میں پڑھایا تھا۔ جو ’’نقیع الخضمات‘‘ میں واقع ہے۔ [3] نمازِ جمعہ کی جماعت کے لیے امام کے علاوہ ایک آدمی کافی ہے یا دو ؟ سوال: جمعے کی جماعت کے لیے امام کے علاوہ ایک آدمی کافی ہے یا دو ہونے چاہییں؟ شیخ ابن باز رحمہ اللہ وغیرہ اہل علم تین افراد کے جو قائل ہیں اس کی کیا حیثیت ہے؟ جواب: صحیح بات یہ ہے، کہ اقامت ِ جمعہ کے لیے کسی عدد کی شرط نہیں ، شرع میں جماعت کا قیام کم از کم امام اور مقتدی سے چوں کہ حاصل ہو جاتا ہے، اس لیے اسی عدد سے جمعہ کی اقامت بھی جائز ہے۔
Flag Counter