Maktaba Wahhabi

347 - 829
آگے لکھتے ہیں کہ اس حدیث میں زیادہ سے زیادہ یہ ثابت ہوتا ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان صحابہ( رضی اللہ عنہم ) میں سے جو آپ کے ساتھ نماز ادا کر چکے تھے کسی ایک کو ترغیب دلائی کہ وہ اس آدمی کے پیچھے نفل ادا کرے تو یہ مسئلہ مفترض کے پیچھے متنفل کی نماز کا ہے اور بحث اس مسئلہ میں ہے، کہ آیا مفترض کی نماز مفترض آدمی کے پیچھے دوبارہ جماعت کی شکل میں جائز ہے یا نہیں؟ اور اس صورت کو ’’ یَتَصَدَّقُ عَلٰی ھٰذَا ‘‘ والی شکل پر قیاس کرنا، کئی وجوہات سے قیاس مع الفارق ہے۔‘‘ اس مسئلے کے متعلق دَورِ حاضر کے جلیل القدر محدث اور نامور مفکر اسلام علامہ احمد محمد شاکر مصری رحمہ اللہ کا موقف بھی پڑھنے کے قابل ہے۔ آپ امام شافعی کی تائید کرتے ہوئے فرماتے ہیں: اس مسئلے میں صحیح اور جلیل القدر موقف امام شافعی کا ہے اور دور رَس نگاہ ، گہرا فہم ، اسلام کے مقاصد اور اس کی روح کا گہرا مشاہدہ کرنے والی عقل اسی موقف کے درست ہونے کی خبر دیتی ہے۔ کیونکہ اسلام کا پہلا بلکہ اعلیٰ اور اشرف مقصد ، کلمۃ اﷲ کو بلند کرنا اور اس کے لیے مسلمانوں کے دلوں کو ایک کلمے اور ایک مقصد پر جمع کرنا ہے۔نماز باجماعت ادا کرنے اور صفوں کو درست رکھنے میں بنیادی حکمت یہی ہے۔ حضرت رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَکُم، أَو لَیُخَالِفَنَّ اللّٰہُ بَینَ وُجُوھِکُم )) [1] ’’تم اپنی صفیں درست کرو ورنہ اﷲ تمہارے درمیان اختلاف ڈال دے گا۔‘‘ اور اسلام کے اس مقصد کا ادراک وہی کر سکتا ہے جس کی بصیرت کو اﷲ نے ’’تفقہ فی الدین‘‘ اور بحرِ شریعت کے موتی چننے اور اس کے اعلیٰ مقاصد تک رسائی حاصل کرنے کے لیے روشن کر رکھا ہو۔ جیسے امام شافعی اور جمہور ائمہ دین۔(رحمہما اللہ ) اور مسلمانوں نے اپنی نمازوں کے کئی کئی جماعتوں کے نتائج آنکھوں سے دیکھ لیے ہیں اور اپنی صفوں کے اضطراب کو محسوس کر لیا ہے اور اپنے ہاتھوں سے چھو بھی لیا ہے۔ ہاں! جس شخص کے حواس باطل اور ناکارہ ہو چکے ہیں اور جس کی آنکھ پر اﷲ نے پردہ ڈال دیا ہے اس کے لیے یہ المیہ کوئی بڑی چیز نہیں ہے۔ آپ بارہا مسلمانوں کی مساجد میں داخل ہو کر دیکھتے ہوں گے کہ ایک قوم جماعت ترک کرکے گوشے میں بیٹھی ہوتی ہے۔ وہ اپنے خیال میں سنت کی طلب میں اپنے لیے الگ جماعت کرواتی ہے اور سمجھتی ہے کہ ہماری جماعت دوسرے کی جماعت سے افضل ہے۔اگر یہ قوم واقعی اپنے دعوے میں سچی ہو تو بھی انھوں نے
Flag Counter