Maktaba Wahhabi

349 - 829
متنفل کی مفترض کے ساتھ پائی گئی اور اس میں کلام نہیں۔ گفتگو اس میں ہے کہ اقتداء مفترض کی مفترض کے ساتھ مسجد واحد میں بہ تکرار جماعت جائز ہے یا نہیں؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ (( أَقوَالُ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَلَا رَجُلٌ یَتَصَدَّقُ عَلٰی ھٰذَا فَیُصَلِّی مَعَہٗ ، وَ أَیُّکُم یَتَّجِرُ عَلٰی ھٰذَا ، وَ مَن یَّتَّجِر عَلٰی ھٰذَا فَیُصَلِّی مَعَہٗ، وَ أَلَا رَجُلٌ یَقُومُ فَیَتَصَدَّقُ عَلٰی ھٰذَا فَیُصَلِّی مَعَہٗ)) [1] عموم پر دلالت کرتے ہیں، خواہ مقتدی متصدق متنفل ہو یا مفترض اور اگرچہ اس واقعۂ خاص میں متصدق اس کا متنفل ہوا، مگر یہ خصوصی مورد قادحِ عموم کا نہ ہو گا۔ اوّل اس پر یہ ہے کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ جو منجملہ رواۃ اس حدیث کے ہیں، انھوں نے بھی یہی عموم سمجھا۔ چنانچہ انھوں نے بعد وفاتِ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے جماعت ثانیہ اقامت کے ساتھ قائم کی اس مسجد میں جہاں جماعت اولیٰ ہو چکی تھی۔ صحیح بخاری کے ’’باب فضل صلاۃ جماعۃ‘‘ میں ہے: (( وَ جَائَ أَنَسٌ إِلٰی مَسجِدٍ قَد صُلِّیَ فِیہِ۔ فَأَذَّنَ، وَ أَقَامَ، وَ صَلّٰی جَمَاعَۃ ))إِنتَھٰی[2] پھر حافظ ابن حجر رحمہ اللہ اس کا وصل نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں: حاصل کلام یہ ہوا کہ سات صحابہ حضرت ابو سعید خدری، انس بن مالک، عصمہ بن مالک، سلمان ،ابوامامہ ، ابو موسیٰ اشعری اور الحکم بن عمیر رضی اللہ عنہم نے اس واقعہ کو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بموجبِ ارشاد رسول صلی الله علیہ وسلم ساتھ اس کے نماز پڑھنے لگے اس مسجد میں جہاں جماعت اولیٰ ہو چکی تھی اور اطلاق اس پر جماعت کا ہو گا کیونکہ ’’الإِثنَانِ فَمَا فَوقَھُمَاجَمَاعَۃٌ ‘‘ اور حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بعد وفاتِ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس پر عمل کیا جیسا کہ مسند ابویعلی موصلی ، ابن ابی شیبہ اور بیہقی کی روایت سے معلوم ہوا اور امام احمد بن حنبل اور اسحاق بن راہویہ کا بھی یہی مذہب ہے ۔ جیسا کہ جامع ترمذی میں مذکور ہے اور یہی مذہب صحیح و قوی ہے کہ تکرارِ جماعت بلا کراہت جائز ہے اور فقہاء حنفیہ بھی اس بات کے قائل ہیں کہ تکرارِ جماعت ساتھ اذان ثانی کے اس مسجد میں کہ امام و مؤذن و ہاں مقرر ہوں مکروہ ہے اور تکرار اس کا بغیر اذان کے مکروہ نہیں۔ بلکہ امام ابویوسف سے منقول ہے، کہ اگر جماعت ثانیہ ہیئت اولیٰ پر نہ ہو، تو کچھ کراہت نہیں اور
Flag Counter