جائے۔ پس لازم یہی ہے کہ’’بخاری و مسلم ‘‘میں مذکور رفع یدین کی نفی کو ہی باقی چھوڑ دیا جائے۔ یہاں تک کہ کوئی دلیل صحیح قائم ہو جائے۔ جیسے دو رکعت میں تشہد پڑھ کر اٹھنے کے وقت رفع یدین پر صحیح دلیل قائم ہو گئی ہے۔ دوسری طرف کچھ اہلِ علم سجدہ میں رفعِ یدین کے استحباب کے قائل ہیں۔ ان کا اعتماد چند ایک آثار و اقوال کے علاوہ بعض مرفوع روایات پر ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ ’’فتح الباری‘‘ میں فرماتے ہیں: ((وَ أَصَحُّ مَا وَقَفتُ عَلَیہِ مِنَ الاَحَادِیثِ فِی الرَّفعِ فِی السَّجُودِ، مَا رَوَاہُ النَّسَائِیُّ مِن رِوَایَۃِ سَعِیدِ بنِ اَبِی عَرُوبَۃَ، عَن قَتَادَۃَ، عَن نَصرِ بنِ عَاصِمٍ، عَن مَالِکِ بنِ الحُویرِثِ أَنَّہٗ رَأَی النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَرفَعُ یَدَیہِ فِی صَلَاتِہٖ إِذَا رَکَعَ، وَ اِذَا رَفَعَ رَأسَہٗ مِنَ رُکُوعِہٖ، وَ إِذَا سَجَدَ، وَ اِذَا رَفَع رَأسَہٗ مِن سَجُودِہٖ حَتّٰی یُحَاذِی بِھِمَا فُرُوعَ اُذُنَیہِ۔ وَ قَد اَخرَجَ مُسلِمٌ بِھٰذَا الاَسنَادِ طَرَفَہُ الأَخِیرَ، کَمَا ذَکَرنَاہُ فِی أَوَّلِ البَابِ الَّذِی قَبلَ ھَذَا ، وَ لَم یَتَفَرَّد بِہٖ سَعِیدٌ۔ فَقَد تَابَعَہٗ ھَمَّامٌ، عَن قَتَادَۃَ عِندَ أَبِی عَوَانَۃَ فِی صَحِیحِہِ)) (اِنتَھٰی) اس پر نقد و تبصرہ کرتے ہوئے صاحب ’’عون المعبود‘‘ رقمطراز ہیں: (( فَظَھَرَ مِن قَولِ الحَافِظِ ھٰذَٰا أَنَّ حَدِیثَ النَّسَائِیِّ مِن طَرِیقِ سَعِید بنِ أَبِی عَرُوبَۃَ، عَن نَصرِ بنِ عَاصِمٍ، عَن مَالِکِ بنِ الحُوَیرِثِ صَحِیحُ الاِسنَادِ۔ فَقَد قَامَ دَلِیلٌ صَحِیحٌ عَلَی الرَّفعِ فِی السَّجُودِ فَیَجِبُ القَولُ بِہٖ قُلتُ: لَا یَستَلزِمُ مِن صِحَّۃِ إِسنَادِہٖ صِحَّتُہٗ کَیفَ؟ وَ قَد رَوَی البُخَارِیُّ فِی صَحِیحِہٖ حَدِیثَ مَالِکِ بنِ الحُوَیرِثِ مِن طَرِیقِ خَالِدٍ، عن أَبِی قَتَادَۃَ۔ وَ لَیسَ فِیہِ زِیَادَۃٌ، وَ إِذَا سَجَدَ ، وَ إِذَا رَفَع رَأسَہٗ مِنَ السُّجُودِ۔ وَ رَوَاہُ مُسلِمٌ مِن طَرِیقِ أَبِی عَوَانَۃَ، عَن قَتَادَۃَ، عَن نَصرِ بنِ عَاصِمٍ ، وَ لَیسَ فِیہِ تِلکَ الزِّیَادَۃُ۔ وَ کَذَا رَوَاہُ أَبُودَاؤدُ، وَ ابنُ مَاجَۃَ ، وَالدَّارِمِیُّ، وَالدَّارُقُطَنِیُّ، وَالبُخَارِیُّ فِی ’جُزء رَفعِ الیَدَینِ ))وَ لَم یَذکُر أَحَدٌ مِن ھٰؤلَائِ تِلکَ الزِّیَادَۃَ (۱؍۲۷) پھر ’’فتح الباری‘‘ سے بحوالہ ’’جزء رفع الیدین‘‘ نقل کرتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت میں ہے:(( وَ لَا یَرفَعُ یَدَیہِ فِی شَیئٍ مِن صَلَاتِہٖ، وَ ھُوَ قَاعِدٌ۔ وَ أَشَارَ إِلَی تَضعِیفِ مَا وَرَدَ |
Book Name | فتاوی ثنائیہ مدنیہ |
Writer | حافظ ثناء اللہ مدنی |
Publisher | مکتبہ انصار السنۃ النبویۃ ،لاہور |
Publish Year | 2016 |
Translator | |
Volume | 2 |
Number of Pages | 829 |
Introduction |