اس طرح زمین رہن لینا جائز ہے یا نہیں ؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ زید نے بکر سے اس کے حصے کی زمین رہن اس شرط پر لی ہے کہ جب زرا صلی بکر ادا کر دے ، تو اپنی زمین پر قبضہ کرلے زید اس مرہونہ زمین میں کا شت کرتا ہے اور مالگذاری سرکاری جو بکر ادا کرتا تھا ، وہ اب زید اپنے پاس سے ادا کرتا ہے اور جو زمیں آسامیاں کے قبضہ میں ہے ، ان سے مالگذاری وصول کرکے سرکاری لگان ادا کرکے بقیہ اپنے تحت و تصرف میں لاتا ہے کوئی مقرر ہ منافع نہیں ہے زید کو کبھی فائدہ ہوتا ہے کبھی نقصان لہذا سوال یہ ہے کہ اس طرح زمین رہن لینا جائز ہے یا نہیں ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! صورت مرقومہ سود ہے ، (۱۷دسمبر ۱۹۱۵ء) فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 440 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |