کالی چائے کا حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ علماء کرام سگریٹ نوشی کو حرام کہتے ہیں کیونکہ اس میں نکوٹین ہوتی ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ میں کالی چائے کے متعلق جاننا چاہتا ہوں کہ کالی چائے میں بھی نکوٹین ہوتی ہے اور کالی چائے صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہے اور کالی چائے کی باقاعدہ طلب بھی ہوتی ہے۔ جس شخص کو کالی چائے کی عادت ہو اس شخص کے لیے اس عادت سے چھٹکارا حاصل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ میں یہ بات جاننا چاہتا ہوں کہ کالی چائے حلال ہے یا حرام۔؟ اگر حلال ہے تو کیوں۔؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! دیکھیں کسی بھی چیز کی حلت وحرمت کے لئے اس میں کسی نہ کسی علت کا پایا جانا ضروری ہے۔سگریٹ میں نشہ ہونااور اس کا نقصان دہ ہونا اظہر من الشمس ہے،جبکہ چائے کے حوالے سے ابھی تک کوئی ایسی طبی تحقیق نظروں سے نہیں گزری ہے جس میں اسے نشہ آور یا نقصان دہ کہا گیا ہو۔البتہ اسے تھکاوٹ میں مفید ضرور سمجھا جاتا ہے۔باقی رہی طلب کی بات تو یہ کوئی دلیل نہیں ہے،کیونکہ طلب تو کھانے کی بھی پیدا ہو جاتی ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |