Maktaba Wahhabi

26 - 2029
مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھیاں۔۔۔ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مردوں کے لیے مخصوص سونے کی انگوٹھیاں بیچنے کے بارے میں کیا حکم ہے، جب کہ تاجر کو یقین بھی ہو کہ مشتری اسے پہنے گا؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھیاں بیچنا حرام ہے جب کہ بائع کو یہ علم ہو یا اس کا ظن غالب ہو کہ مرد اسے پہنے گا تو اس کے ساتھ اس نے گناہ کے کام میں تعاون کیا اور اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے کہ گناہ اور سرکشی کے کام میں تعاون کیا جائے، چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَتَعاوَنوا عَلَی البِرِّ‌ وَالتَّقویٰ ۖ وَلا تَعاوَنوا عَلَی الإِثمِ وَالعُدو‌ٰنِ...٢﴾... سورة المائدة "اور نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں تم ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو۔" زرگر کے لیے بھی یہ حلال نہیں ہے کہ مردوں کے پہننے کے لیے سونے کی انگوٹھیاں بنائے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتویٰ
Flag Counter