Maktaba Wahhabi

627 - 2029
یوگا کی شرعی حیثیت السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ یوگا کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! یوگا جسم کی مختلف ورزشوں پر مشتمل ایک کھیل ہے ،جسے ہندو جسمانی صحت کے لئے نہایت مفید قرار دیتے ہیں۔ اس کا کوئی طبی فائدہ ہے یا نہیں ،لیکن وقت کا ضیاع ضرور ہے اور بالکل فضول اور بیکار کام ہے۔جو کسی بھی مسلمان کے شایان شان نہیں ہے۔ ابھی حال ہی میں ملائیشیا میں یوگا پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ملائیشیا کی نیشنل فتوی کونسل نے فتوی جاری کیاہے کہ یوگا کی مشق اسلام میں حرام ہے اور اس کی ممانعت کی گئی ہے جبکہ یوگا مشق کے ہندوانہ عنصر مسلمانوں کو گمراہ کرسکتے ہیں۔فتوی میں کہاگیاہے کہ یوگا میں جہاں جسمانی مشق کی جاتی ہے وہی اس میں عبادت اور دیگر رسوم بھی شامل ہیں جسے مسلمانوں کےلیے حرام قرار دیدیاگیاہے۔ یہ فتوی حال ہی میں اسلام اسٹڈیز کے لیکچرار کی جانب سے یوگا کے خلاف آواز بلند کرنے کے بعد سامنے آیاہے جس میں ان کا کہناتھاکہ یوگا مسلمانوں کو اسلامی تعلیمات سے دور لےجاسکتاہے ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب محدث فتوی فتوی کمیٹی
Flag Counter