اس شخص کے کارخانے کا بنا ہوا مال فروخت نہ کیا جاوے.. الخ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ چند اشخاص نے ایک شخص سے ناراض ہو کر یہ کہا کہ اس شخص کے کارخانے کا بنا ہوا مال فروخت نہ کیا جاوے۔اور اس بات کو مستحکم کرنے کیلئے سبھوں نے متفق الفاظ یہ کہا کہ ہم میں سے جو بھی اس شخص کے کارخانے کا مال فروخت کرے گا۔اس کے نطفے میں فرق سمجھا جائے۔چار ماہ بعد ان اشخاص میں سے بعض نے اپنے کے خلاف عمل کرنا شروع کر دیا۔سوال یہ ہے کہ اس عہد کے خلاف کرنے والے گناہگار ہیں یا اگر گناہگار ہونے سے پاک ہونے کی اس میں کوئی صورت ہے کہ نہیں۔جو لوگ اب تک اپنے عہد کے پابند ہیں۔اگر خلاف کرنا چاہیں تو کیونکر کریں کہ گناہ سے بچیں۔ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! سوال بنا معاہدہ درج نہیں اس کو ضرور دیکھنا ہے۔اگر وہ جائز ہے تو معاہدہ ٹھیک ہے۔اس کی پابندی لازم ہے۔اور اگر وہ ٹھیک نہیں تو معاہدہ بھی جائز نہیں۔ (فتاویٰ ثنائیہ جلد ٢ ۔صفحہ نمبر 223) فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 65 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |